بھارت کی آبی دہشتگردی: پاکستان کا پانی روکنے کیلئے تین مرحلوں کی سازش بے نقاب

0 minutes, 0 seconds Read

بھارت نے ایک بار پھر اپنی انتہا پسند سوچ اور پاکستان دشمنی کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے پہلگام حملے کو بہانہ بنا کر نہ صرف سندھ طاس معاہدے (انڈس واٹرز ٹریٹی) کو معطل کر دیا ہے بلکہ پاکستان کا پانی روکنے کے لیے تین مرحلوں پر مبنی خطرناک منصوبہ بھی شروع کر دیا ہے۔ پہلگام حملے کو جواز بنا کر بھارتی حکومت نے وہ سازش شروع کی ہے جس کا مقصد پاکستان کی زرعی، معاشی اور ماحولیاتی بنیادوں کو کمزور کرنا ہے۔

بھارتی وزیر آبی وسائل سی آر پاٹل نے جمعہ کو اعلان کیا کہ دریائے سندھ کا ایک ایک قطرہ پاکستان جانے سے روکا جائے گا۔ ان کے مطابق بھارت قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی بنیادوں پر منصوبے بنا چکا ہے جن کے تحت دریا کے کنارے نئے ڈیم تعمیر کیے جائیں گے تاکہ پانی ذخیرہ کر کے پاکستان کی طرف بہاؤ روکا جا سکے۔

بی بی سی نے پہلگام حملے پر بھارت کا بڑا جھوٹ پکڑ لیا

یہ بھارتی اقدام نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ انڈس واٹرز ٹریٹی کی کھلی توہین بھی ہے، جو 1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان عالمی ثالثی کے بعد طے پائی تھی۔ بھارت نے یکطرفہ طور پر اس معاہدے کو ”معطل“ کرنے کا اعلان کر کے اپنے جارحانہ عزائم دنیا کے سامنے رکھ دیے ہیں۔ معاہدے کی معطلی کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی پاکستان کو بھیج دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام باہمی ذمہ داریاں، بشمول ڈیٹا کا تبادلہ اور نئے منصوبوں پر مشاورت، فی الفور روک دی گئی ہیں۔

بھارتی پروپیگنڈہ مشینری ہمیشہ کی طرح اس بار بھی جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے۔ پاکستان پر نام نہاد ”دہشتگردی“ کے الزامات لگا کر بھارت اصل معاملے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشتگردی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے دنیا کی آنکھیں چرانے کے لیے ہر محاذ پر پاکستان کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہا ہے۔

مودی حکومت کا ایک اور ’بالاکوٹ طرز کی مہم جوئی‘ کا منصوبہ؟ پاکستان میں ٹارگٹ چن لئے: بھارتی میڈیا کا دعویٰ

حکومت پاکستان نے اس اقدام کو ”جنگی کارروائی“ قرار دیتے ہوئے سخت ترین ردعمل دیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اپنی بقاء کے خلاف حملہ تصور کرے گا، اور اس کا بھرپور سفارتی، قانونی اور ممکنہ دفاعی جواب دیا جائے گا۔

ماہرین کے مطابق بھارت کا یہ منصوبہ جنوبی ایشیا میں آبی جنگ کا آغاز کر سکتا ہے، جس کے اثرات نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے پر مرتب ہوں گے۔ اقوام متحدہ، عالمی بینک اور دیگر عالمی اداروں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ بھارت کو اس غیرقانونی اور اشتعال انگیز اقدام سے باز رکھیں۔

20 اسرائیلی اہلکار مقبوضہ کشمیر پہنچ گئے

بھارت کی ”تین سطحی آبی جنگ“ کا منصوبہ اس کے فسطائی عزائم کو بے نقاب کرتا ہے، اور یہ پاکستان کے خلاف ایک اور چال ہے جس کا مقصد معاشی تباہی اور داخلی عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ پاکستان نہ صرف اس عالمی معاہدے کا ضامن ہے بلکہ اپنے ہر قطرۂ حق پر ڈٹ کر کھڑا ہے۔ پاکستان کے عوام اور قیادت ایک بار پھر بھارت کو بتا دینا چاہتے ہیں: پانی ہمارا حق ہے، اور اس حق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

Similar Posts