”بیٹے وارث ہوتے ہیں، لیکن بیٹیاں دل کی سلطنت سنبھال لیتی ہیں“۔ شاید اسی لیے آج کے دور کے مرد، روایتی خیالات کے برعکس، بیٹی کی خواہش زیادہ کرتے نظر آتے ہیں۔
ریڈٹ پر وائرل ہونے والی ایک پوسٹ نے سوشل میڈیا صارفین کو جذبات کے سمندر میں بہا دیا ہے، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بہت سے مرد اپنی پہلی اولاد کے طور پر بیٹی کی خواہش رکھتے ہیں۔
اپنی ہی چوری شدہ گاڑی دوبارہ خریدنے والا شہری حیران
حیران کن بات یہ ہے کہ ان کے پاس اس کی ٹھوس وجہ تو نہیں، لیکن جذبات اتنے گہرے ہیں کہ وہ بنا کسی وضاحت کے بھی دل کو چھو لیتے ہیں۔
یہ خواہش صرف گڑیا خریدنے یا گلابی کپڑے پہننے کی نہیں، بلکہ کسی ننھی جان کو اس بے رحم دنیا میں محبت، نرمی اور تحفظ کے دائرے میں پرورش دینے کی آرزو ہے۔
برادری میں شادی اسقاط حمل اور بچوں میں دل اور دماغی بیماریوں کی وجہ قرار
سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی یہ جذباتی پوسٹ ریڈٹ کے صارف پزل ہیڈڈ چیسٹ 179“ نے شیئر کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے تقریباً 50 دوستوں اور کلاس فیلوز سے یہ سوال کیا کہ اگر انہیں اختیار دیا جائے تو وہ بیٹے کو ترجیح دیں گے یا بیٹی کو؟
ان کا کہنا تھا کہ ”تقریباً سبھی نے فوراً اور بلا جھجک کہا: ’ہم چاہتے ہیں کہ ہماری پہلی اولاد بیٹی ہو۔‘“
جب ان سے اس فیصلے کی وجہ پوچھی گئی تو اکثر افراد کے پاس کوئی واضح دلیل نہیں تھی۔ کسی نے کہا: ”میں چاہتا ہوں کہ میں اسے ایک شہزادی کی طرح رکھوں“، تو کسی نے کہا: ”مجھے لگتا ہے میں بیٹی کے ساتھ زیادہ نرم دل ہو جاؤں گا۔“
پوسٹ میں مزید لکھا گیا، ”یہ صرف گلابی کپڑوں میں ملبوس ننھی گڑیا کی بات نہیں ہے، بلکہ یہ دنیا کی سختی کے مقابلے میں کسی کو محبت، صبر اور نرمی سے پالنے کی خواہش ہے۔ یہ اس احساس سے جڑا ہے کہ جس توجہ اور خیال سے ہم خود محروم رہے، یا اپنی ماں اور بہنوں کو محروم پایا، وہ ہم اپنی بیٹی کو دینا چاہتے ہیں۔“
”یہ خواہش ہے کہ ہم اس کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنیں، اس کے سب سے بڑے حمایتی، اور محبت و عزت کی پہلی مثال۔“
پوسٹ کے وائرل ہوتے ہی ریڈٹ اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لوگوں کے اس پر جذباتی تبصرے کا ڈھیر لگ گیا۔
ایک صارف نے لکھا، ”بیٹے میں آپ کو خود کی عکاسی نظر آتی ہے، اور جب وہ آپ کی ہی غلطیاں دہراتا ہے تو وہ تکلیف اور مایوسی کا باعث بن سکتی ہے۔“
ایک اور صارف نے لکھا، ”بیٹیاں مردوں کی وہ نرم پہلو سامنے لاتی ہیں جو وہ عام طور پر چھپائے رکھتے ہیں۔ جیسے ہی بیٹی کہتی ہے، ’پاپا میک اوور ٹائم!‘، تو وہ چپ چاپ گلیٹر لگوا کر بیٹھ جاتے ہیں۔ یہ رشتہ خواب جیسا ہوتا ہے۔“
کسی نے تبصرہ کیا، ”اکثر مرد اپنے والد کے ساتھ جذباتی قربت محسوس نہیں کرتے، اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ بیٹے کے ساتھ رشتہ بھی ویسا ہی ہوگا۔ جبکہ بیٹی کے ساتھ تعلق زیادہ نرمی اور محبت پر مبنی ہوتا ہے۔“
ایک صارف نے دلچسپ نکتہ پیش کیا، ”ہماری سوسائٹی میں مردوں پر محبت کے بجائے ذمہ داری کا بوجھ ڈالا جاتا ہے، اس لیے وہ بیٹی میں وہ غیر مشروط محبت اور عزت تلاش کرتے ہیں جس کی انہیں کمی محسوس ہوئی ہو۔“
یہ وائرل پوسٹ اس بات کی علامت ہے کہ مردوں کے دل میں بھی ایک حساس گوشہ ہوتا ہے جو معاشرتی توقعات کے دباؤ میں اکثر چھپ جاتا ہے اور بیٹی کے رشتے میں وہ گوشہ کھل کر سامنے آتا ہے۔