پاکستانی اور جنوبی ایشیائی فیشن میں ہمیشہ سے مختلف روایتی لباس کی اہمیت رہی ہے، اور ان میں سے ایک معروف لباس ہے ”فرشی شلوار“، جو آج کل عید کی کلیکشن میں ایک نیا ٹرینڈ بن چکا ہے۔
فرشی شلوار ایک تازہ ترین ٹرینڈ ہے جو سوشل میڈیا پر دھوم مچا رہا ہے۔ ہر ڈیزائنر کے نئے کلیکشن میں فرشی شلواریں ضرورشامل ہیں۔ لڑکیاں اس ٹرینڈ کو لے کر ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا پر ریلز بھی بنا رہی ہیں۔ تاہم، بہت سے لوگ اسے پسند نہیں کر رہے ہیں اور اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کر رہے ہیں۔
کیا ہماری عبادات اور اعمال سوشل میڈیا سے متاثر ہو رہی ہیں؟
فرشی شلوار ایک ایسی وسیع اور کشادہ شلوار ہے جو پاؤں کے نیچے سے کھلی ہوتی ہے اور زمین تک پھیلتی ہے، اس کا مقصد پہننے والے کو زیادہ آرام اور آزادی فراہم کرنا ہوتا ہے۔
فرشی شلوار کی تاریخ جنوبی ایشیاء کے قدیم دور سے جڑی ہوئی ہے، جب دیہاتی خواتین یا کسان اس لباس کو روزمرہ کے کاموں میں سہولت کے لیے پہنتی تھیں۔ اس شلوار کا نام ”فرشی“ زمین سے متعلق ہے، جو اس کی ڈیزائننگ کی وضاحت کرتا ہے۔ یہ زمین پر بیٹھنے، چلنے اور کام کرنے میں آسانی فراہم کرنے کے لئے تیار کی جاتی تھی۔
آج کل، یہ روایتی شلوار دوبارہ فیشن کا حصہ بن چکی ہے، خصوصاً عید کے موقع پر۔ فرشی شلوار میں آنے والی واپسی کا کریڈٹ پاکستان کی معروف ماڈل اور فیشن ڈیزائنر صدف کنول کو جاتا ہے، جنہوں نے 2023 میں چھوٹی قمیص کے ساتھ اس لباس کو دوبارہ فیشن میں متعارف کروایا۔ انہوں نے اپنے برانڈ کی عید کلیکشن میں فرشی شلوار کو شامل کر کے ایک نیا رجحان قائم کیا۔
اب سوشل میڈیا پر اس لباس کے چرچے ہیں اور خواتین کے علاوہ مرد بھی اس لباس میں نظر آ رہے ہیں۔ سلیبریٹیوں کی جانب سے اس لباس کو فالو کرنا، جیسے کہ فہد مصطفیٰ کا اس پر دلچسپی ظاہر کرنا، اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ فرشی شلوار کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے بھی اس ٹرینڈ کے بارے میں ایک تفصیلی ویڈیو میں تبصرہ کیا۔
ماریہ بی کے مطابق، فرشی شلوار ایک زبردست ٹرینڈ ہے… میرے لیے میں اب بھی رسمی تقریبات کے لیے سگریٹ پینٹ اور دن میں آرام دہ ہونے کے لیے شلوار کو ترجیح دیتی ہوں… لیکن یہ بڑی عمر کی خواتین کے لیے ہے۔ نوجوان لڑکیاں اس ٹرینڈ کو دن رات جاری رکھ سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا، ”ہر فیشن ہر کسی کے لیے نہیں ہوتا۔ آپ کو اپنے جسمانی خدوخال، قد اور شخصیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی ٹرینڈ کو فالو کرنا چاہیے، اسی طرح فرشی شلوار بھی سب کے لیے نہیں ہے۔“
ماریہ بی نے اپنی 20 سالہ بیٹی فاطمہ کی مثال دیتے ہوئے کہا، ”میں اپنی نوعمر بیٹی کو اسے ہر روز اور صبح و شام پہنتے ہوئے دیکھنا پسند کروں گی، لیکن اب جبکہ میں 45 سال کی ہو چکی ہوں، تو اسے ہر وقت پہننے کو ترجیح نہیں دوں گی۔“
انہوں نے مزید کہا کہ فرشی شلوار ان لڑکیوں کے لیے موزوں ہے جو لمبی اور دبلی ہوں، نہ کہ چھوٹے یا نارمل قد اور صحتمند لڑکیوں کے لیے۔
بہرحال فرشی شلوار کا فیشن اب ایک نئی شکل میں سامنے آیا ہے۔ یہ لباس نہ صرف دیہاتی علاقوں میں بلکہ شہروں میں بھی مقبول ہو رہا ہے۔ خواتین اب اسے مذہبی یا ثقافتی تقریبات کے ساتھ ساتھ عام دنوں میں بھی پہن رہی ہیں۔ اس کے ساتھ جدید اسٹائل کی قمیص یا ٹاپز کو جوڑ کر یہ ایک جدید اور منفرد لک دیا جا رہا ہے۔ یہ لباس ایک اہم فیشن سٹیٹمنٹ بن چکا ہے