زمانہ بدل رہا ہے اور سورج سے بچاؤ کے طریقے بھی۔ جہاں روایتی کیمیکل سن اسکرینز جلد میں جذب ہو کر نقصان دہ الٹرا وائلٹ شعاعوں کو روکتی ہیں اور فزیکل سن اسکرینز انہیں جلد سے واپس منعکس کر دیتی ہیں، وہیں اب سورج سے بچاؤ کے ایک نئے طریقے کا چرچا ہو رہا ہے، سن اسکرین کیپسول کی صورت میں۔
ڈاکٹر کے ایم کپور، سینئر پلاسٹک سرجن اور اینٹي کلاک کلینک و میڈی اسپا چندی گڑھ کے ڈائریکٹر کے مطابق، کھانے والے سن اسکرین کیپسولز عموماً نیکوٹینامائیڈ (وٹامن بی 3) یا پولیپوڈیم لیوکوٹوموس فرن ایکسٹریکٹ جیسے اینٹی آکسیڈنٹس پر مشتمل ہوتے ہیں۔ اگرچہ یہ ایک ابھرتے ہوئے ’سن پروٹیکٹرز‘ کے طور پر سامنے آئے ہیں، مگر ان کے اثرات انتہائی معمولی ہیں۔ ان کی مدد سے جلد کے ’سن الارم‘ یعنی ابتدائی سرخی یا جلنے کی کیفیت کی حد میں تھوڑا سا اضافہ ضرور ہوتا ہے، لیکن اس کا سورج سے بچاؤ کا عنصر (SPF) محض 3 سے 5 کے درمیان ہوتا ہے، جبکہ ماہرین کم از کم SPF 30 کا مشورہ دیتے ہیں۔
پانچ غذائیں جو قدرتی ’سن اسکرین‘ کا کام کرتی ہیں
ڈاکٹر کپور مزید وضاحت کرتے ہیں کہ کھانے والے سن اسکرین ’الٹرا وائیلٹ بی‘ سے پیدا ہونے والے ڈی این اے نقصان یا ’الٹرا وائیلٹ اے‘ سے پیدا ہونے والی فوٹو ایجنگ کو مؤثر طریقے سے نہیں روکتیں۔ چنانچہ مکمل تحفظ کے لیے اچھی طرح لگائی جانے والی سن اسکرین، سورج سے بچاؤ والے کپڑے، سایہ، اور دن کے اوقات میں سورج سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔
دوسری جانب، ڈاکٹر کلایانی بھولا، سینئر ڈرماٹولوجسٹ، الکیمسٹ ہسپتال، پنچکولہ، کا کہنا ہے کہ اگرچہ وٹامن بی 3 کی سپلیمنٹیشن بالغ افراد میں نان میلانوما جلدی کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوئی ہے، لیکن دیگر اجزاء کے فوائد کے شواہد ابھی حتمی نہیں ہیں۔ علاوہ ازیں، ان سپلیمنٹس کے زیادہ استعمال سے معدے کے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
کھانے والے سن اسکرینز کو خاص طور پر ان مریضوں کے لیے ضمنی علاج کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے جو فوٹو کانٹیکٹ ایگزیما، لیوپس، ایکٹینک کیراٹوسس یا جلدی کینسر کا شکار ہوں۔ لیکن عام لوگوں کے لیے یہ روایتی سن اسکرین کے متبادل کے طور پر کافی نہیں۔
سالہ خاتون نے اسکن کیئرکا راز شیئر کر دیا
ماہرین کا مشورہ ہے کہ مکمل سن پروٹیکشن کے لیے درج ذیل طریقے اپنائے جائیں،
ہر دو سے تین گھنٹے بعد SPF 30 یا اس سے زیادہ کی سن اسکرین دوبارہ لگائیں۔
چوڑی کنارے والی ٹوپی اور یووی بلاکنگ چشمے استعمال کریں۔
پورے بازو والے کپڑے پہنیں۔
صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک براہ راست دھوپ سے بچنے کی کوشش کریں۔
جدید دور میں مارکیٹ میں اسپرے، اسٹک اور پاوڈر فارم میں سن اسکرین دستیاب ہیں، جبکہ منرل سن اسکرینز قدرتی اور نرم تحفظ فراہم کرتے ہیں، اور ٹنٹڈ سن اسکرینز نہ صرف سورج سے بچاؤ کرتی ہیں بلکہ جلد کی خامیوں کو چھپا کر اسے ہموار رنگت دیتی ہیں۔
یوں کہا جا سکتا ہے کہ زبانی سن اسکرینز ایک مددگار اضافہ ضرور ہو سکتی ہیں، لیکن انہیں مکمل تحفظ کا نعم البدل سمجھنا خطرے سے خالی نہیں۔