پاکستان کے راستے افغانستان تک تجارت بند ہونے کے باعث بھارت کو ایک ارب 14 کروڑ ڈالر کا تجارتی نقصان ہو رہا ہے، جس کی تصدیق پاکستان بزنس فورم نے کی ہے۔ فورم کے مطابق پاکستان کی سرزمین سے افغانستان کے راستے بھارت کا سامان پہنچنے کا تخمینہ تقریباً چونسٹھ کروڑ ڈالر سالانہ ہے جو اب متاثر ہو رہا ہے۔
پاکستان بزنس فورم نے مزید بتایا کہ بھارت نے اپریل 2024 سے جنوری 2025 کے درمیان پاکستان کو تقریباً پچاس کروڑ ڈالر کی اشیا برآمد کیں، جبکہ بھارت سے پاکستان کی درآمدات صرف چار لاکھ بیس ہزار ڈالر رہ گئیں جو کہ تجارتی عدم توازن کو ظاہر کرتا ہے۔
بھارت کیلئے فضائی حدود، تجارت، واہگہ سرحد بند، پانی روکنا اعلان جنگ ہوگا، پاکستان
فورم نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر بھی سخت تنقید کی اور اس فیصلے کو جنوبی ایشیا میں استحکام کے لیے مضحکہ خیز اور نقصان دہ قرار دیا۔
پاکستان بزنس فورم کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے نتیجے میں نہ صرف تجارتی روابط متاثر ہو رہے ہیں بلکہ خطے میں سیاسی اور اقتصادی تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔