سوویت یونین کا سیٹلائٹ زمین پر گرنے والا ہے

0 minutes, 0 seconds Read

ایک 53 سال پرانا سوویت سیٹلائٹ، جسے سیارہ زہرہ (Venus) کی جانب روانہ کیا گیا تھا، اس کے آئندہ 2 ہفتوں میں زمین پر گرنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق کوسموس 482 نامی اس سیٹلائٹ کا وزن تقریباً 500 کلوگرام ہے جو 31 مارچ 1972 کو لانچ کیا گیا تھا۔ یہ خلائی جہاز 250 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین کی جانب بڑھ رہا ہے جو میٹیورائٹ سیارچے کے گرنے کی طرح ایک سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔

ابتداء میں اس سیٹلائٹ کو زہرہ تک پہنچانا تھا، مگر ایک تکنیکی خرابی کے سبب یہ زمین کے مدار میں پھنس گیا تھا۔ کوسموس 482 بغیر کسی کنٹرول کے زمین کی جانب بڑھ رہا ہے۔

ناسا نے سورج کے قریب پراسرار گولہ ریکارڈ کرلیا، خلائی مخلوق کا جہاز قرار

رپورٹ کے مطابق ہالینڈ کے سیٹلائٹ ٹریکنگ ماہر مارکو لینگبروک نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ تقریباً دو ہفتوں میں یہ سیٹلائٹ زمین پر واپس آ جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ یہ سیٹلائٹ زہرہ کے ماحول میں شدید دباؤ اور درجہ حرارت کا سامنا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، اس لیے اس بات کا امکان ہے کہ یہ زمین کے ماحول میں داخل ہوتے وقت مکمل طور پر تباہ ہونے کے بجائے محفوظ بھی رہ سکتا ہے۔

کیا کائنات ایک دیوہیکل کمپیوٹر ہے؟ نئی تحقیق نے کششِ ثقل کو کمپیوٹر پروگرام قرار دے دیا

جہاں تک اس سیٹلائٹ کے گرنے کی جگہ کا تعلق ہے، یہ پیشگوئی کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔ تاہم، چونکہ اس کا مدار 52 ڈگری شمالی اور 52 ڈگری جنوبی عرض البلد کے درمیان ہے، یہ کسی بھی علاقے میں گر سکتا ہے۔

زیادہ امکان ہے کہ یہ پانی میں گرے گا، مگر کچھ حد تک امکان ہے کہ یہ خشک علاقے میں بھی گر سکتا ہے۔

Similar Posts