لاہور ہائیکورٹ نے اہم قانونی فیصلے میں قرار دیا ہے کہ ملزم کے پیش نہ ہونے پر ضمانتی مچلکے جمع کرانے والے شخص کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکتی۔ یہ فیصلہ جسٹس عبہر گل خان نے چار صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کی صورت میں جاری کیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملزم کو ضمانت دینا عدالتی نظام کا بنیادی اصول ہے، جس کے ذریعے جیلوں میں موجود افراد کو رہائی دی جاتی ہے اور اس سے جیلوں پر بوجھ بھی کم ہوتا ہے۔
عدالت نے واضح کیا کہ بعض اوقات شہری خدمت خلق کے جذبے کے تحت بھی ضمانتی مچلکے جمع کراتے ہیں اس لیے ان پر ملزم کی عدم پیشی کی ذمہ داری ڈالنا درست نہیں۔
عدالت نے اسلحہ رکھنے کے مقدمے میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم کی عدم پیشی پر ضمانتی کو ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا کو غیر قانونی قرار دیا۔
عدالت نے ہدایت کی کہ ٹرائل کورٹس اس نوعیت کے مقدمات میں آئندہ قانونی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کریں تاکہ عدالتی نظام پر عوام کا اعتماد بحال رہے۔