وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں کراچی چمن شاہراہ کو ایکسپریس وے میں بدلنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کراچی چمن قومی شاہراہ کی تعمیر اور اپ گریڈیشن پر اہم جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں 790 کلومیٹر طویل کراچی چمن شاہراہ کو بہترین معیار کی ایکسپریس وے میں بدلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سڑک کی تعمیر کا معیار موٹر وے جیسا ہونا چاہیئے، کراچی چمن شاہراہ کی اپ گریڈیشن صوبہ بلوچستان کی سماجی اور معاشی ترقی و خوشحالی کے لیے انتہائی ضروری ہے، بلوچستان کی ترقی کو ترجیح بناتے ہوئے پچھلے ماہ پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کی بجائے اس بچت کو کراچی چمن شاہراہ کی اپ گریڈیشن پر صرف کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس فیصلے میں پاکستان کے تمام صوبوں نے تعاون کیا، جو وفاق کے اتحاد کی نشانی ہے۔
شہبازشریف نے مزید کہا کہ کراچی تا چمن سفر کا جو کہ آج کل 18 گھنٹے میں طے ہوتا ہے، اس ایکسپریس وے کی تعمیر کے بعد 6 سے 8 گھنٹے تک محدود ہوجائے گا، کراچی چمن ایکسپریس وے سے نہ صرف مسافر مستفید ہوں گے بلکہ ٹرانسپورٹ اور تجارت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے، منصوبے کے معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیراعظم نے ایکسپریس وے کو 2 سال کی مدت میں ہر حال میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی سہولت کے لیے ایکسپریس وے پر آنے والے تمام بڑے شہروں پر بائی پاسز تعمیر کیے جائیں۔
گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل اور وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے صوبے کی تعمیر اور ترقی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
اجلاس میں اسحاق ڈار، گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل، وفاقی وزار احد چیمہ اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی جبکہ وفاقی وزیر برائے مواصلات عبد العلیم خان اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اجلاس میں بذریعہ وڈیو لنک شریک ہوئے۔