خواجہ آصف کے بیان کو سیاسی مخالفین اپنے فائدے کیلئے استعمال کر رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

0 minutes, 0 seconds Read

مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کے حالیہ بیان نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے، تاہم ان کا نقطۂ نظر ذاتی نہیں لگتا بلکہ اس بیان کو سیاسی مخالفین اپنے فائدے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ہندوستان کے اندر خود نریندر مودی پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔ پاکستان میں سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن وطن کی حفاظت کے لیے پوری قوم متحد ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پروفیسر ساجد میر کی وفات پراظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر سویلین کو قتل کرنے کا الزام بے بنیاد اور بلاجواز ہے، اور اس طرح کے الزامات الزام سے وہ خود مشکوک ہوگیا ہے۔

سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ہندوستان کے اندر خود نریندر مودی پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔ پاکستان میں سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن وطن کی حفاظت کے لیے پوری قوم متحد ہے، اور ہر پاکستانی وطن کے دفاع کے لیے ایک صف میں کھڑا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خواجہ آصف کے حالیہ بیان نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے، تاہم ان کا نقطۂ نظر ذاتی نہیں لگتا بلکہ اس بیان کو سیاسی مخالفین اپنے فائدے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے دینی مدارس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کو سوسائٹی سے الگ نہیں رکھا جا سکتا۔ انہوں نے بتایا کہ شوال میں دینی مدارس کے داخلے ہوتے ہیں اور اس سال اتنا زیادہ رش ہے کہ وقت سے پہلے ہی داخلے بند کرنا پڑ گئے، مدارس اب مزید داخلے لینے کی گنجائش نہیں رکھتے۔

اس سے قبل مولانا فضل الرحمن نے پروفیسر ساجد میر کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ساجد میر ایک نظریاتی اور اصول پسند شخصیت تھے، جنہوں نے زندگی بھر دین اور حق کی راہ میں استقامت کا مظاہرہ کیا۔

سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ چند روز قبل ان سے بے تکلفی سے گفتگو ہوئی، وہ علم و عمل کا پیکر تھے۔ ہمارے پاس بڑے لوگوں کا نظریہ رہ جاتا ہے، دینی مسئلے پر وہ حق کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے۔

انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور ہمیں بھی دین کے کارِ خیر کی توفیق عطا فرمائے۔

Similar Posts