-
منگل اور بدھ کی درمیانی شب تقریباً ایک بجے (پاکستانی وقت)، بھارتی طیاروں نے اپنی فضائی حدود میں رہتے ہوئے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے چھ مقامات پر میزائل حملے کیے۔
-
پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کے مطابق ان حملوں میں کم از کم 26 افراد شہید اور 46 زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ تین مساجد کو نقصان پہنچا۔ بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پلانٹ کو بھی نشانہ بنایا جو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
-
وزیراعظم شہباز شریف سمیت پاکستانی حکام نے اعلان کیا کہ پاکستان نے اب تک بھارتی فضائیہ کے 5 جنگی طیارے اور7 ڈرون مار گرائے ہیں۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق مارے گئے بھارتی طیاروں میں 3 رافیل اور ایک سخوئی 30 شامل ہے۔
-
بھارت نے سرکاری طور پر اپنے طیارے مار گرائے جانے کی تاحال تصدیق نہیں کی۔ بھارتی اخبار ’دی ہندو’ نے بھٹنڈا کے قریب ایک طیارہ گرنے کی تصدیق کی جس پر بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے اخبار اور صحافیوں کے خلاف مغلظات بکنا شروع کردیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئیٹرز نے مقبوضہ کشمیر میں چار مقامی عہدیداروں کے حوالے سے کہا کہ سری نگر کے قریب تین طیارے گرے ہیں۔ روئیٹرز نے پامپورہ سے ایک طیارے کے ملبے کی تصاویر جاری کیں۔ بعد ازاں بی بی سی اردو نے یہی ملبہ اٹھائے جاتے ہوئے دکھایا۔ بی بی سی آئی ویریفائی کا کہنا ہے کہ یہ ملبہ میراج یا رافیل طیاروں کے ڈراپ ٹینک کا ہے۔
-
منگل کی شب سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا پاکستان نے بھارتی فوج کی 15ویں کور کے 9ویں ڈویژن کی 12ویں انفنٹری بریگیڈ کے ہیڈکوارٹر کو بھی تباہ کر دیا۔ سی این این نے سری نگر کے قریب دھماکے کی اطلاع دی۔ ایک بھارتی صحافی نے بھارت کے نقصانات کی بلواسطہ تصدیق کی۔
-
بھارتی ذرائع ابلاغ نے خبر دی کہ پاکستان کی گولہ باری سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں نقصان ہوا ہے اور 15 لوگ مارے گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ جموں کی طرف جانے والے بھارتی باشندے نشانہ بنے ہیں۔ سرکاری طور پر اس حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا۔ پاکستان کی گولہ باری کے دوران بھارتی افواج نے کئی مقامات پر چوکیوں پر سفید جھنڈے لہرا دیئے جس کا مطلب ہتھیار ڈالنا لیا جاتا ہے۔
-
پاکستان نے بھارتی حملے پر مزید جواب کیلئے بدھ کو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں پاک فوج کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی مرضی کے وقت، موقع اور طریقے سے جوابی کارروائی کرے۔ اس سے پہلے پاکستانی دفتر خارجہ نے بھی کہا تھا کہ پاکستان اپنے منتخب کردہ وقت اور موقع پر کارروائی کرے گا۔
-
وزیر دفاع خواجہ آصف کا بدھ کو کہنا تھا کہ پاک بھارت جنگ مزید آگے بڑھ سکتی ہے۔ اس سے قبل سوشل میڈیا پر وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا ایک کلپ گردش کرنے لگا جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جواب دے چکا ہے اور بھارت نے مزید کوئی شرانگیزی نہیں کی تو پاکستان بھی کارروائی نہیں کرے گا۔
-
اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ پاکستان نے صرف انہی بھارتی طیاروں کو گرایا جو میزائل حملے میں استعمال ہوئے، اگر افواج کو مکمل اختیار دیا جاتا تو دس بارہ طیارے گرا دیئے جاتے۔ ڈار کا کہنا تھا کہ بھارت نے حملے میں 80 طیارے استمعال کیے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ پاکستان نے اس لڑائی میں چینی ساختہ جے ٹین سی طیارے استعمال کیے ہیں۔
-
پاکستان کے ممکنہ جواب کے حوالے سے بھارت میں سوشل میڈیا پر بھی بحث چل رہی ہے۔ بھارتیوں کا خیال ہے کہ پاکستان راجستھان، گجرات یا جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے کیمپوں پر حملہ کر سکتا ہے۔ ان کیمپوں سے بلوچستان میں دہشت گردی کرائی جاتی ہے۔
-
بھارتی حملوں میں شہید ہونے والے عام شہری تھے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ پاک فوج کے کرنل ظہیر عباس طوری کا 7 سالہ بیٹا بھی بھارتی حملے میں شہید ہوا جس کی نماز جنازہ میں صدر، وزیراعظم، آرمی چیف اور دیگر نے شرکت کی۔
-
بی بی سی اردو نے دعویٰ کیا کہ بہاولپور میں شہید ہونے والوں میں سے 14 افراد کا تعلق مسعود اظہر کے خاندان سے تھا۔ تاہم عائشہ صدیقہ نے اس دعوے کو مشکوک قرار دیا ہے۔
-
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران امریکہ، قطر، متحدہ عرب امارات سمیت کئی ممالک نے دونوں کو تحمل برتنے کا مشورہ دیا ہے۔
-
پاکستان اور بھارت میں کشیدگی کے سبب فضائی پروازیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مجموعی طور پر 500 پروازیں متاثر ہوئی ہیں۔ بھارت میں 20 ہوائی اڈے بند کردیئے گئے۔
-
بھارت نے سکھوں کیلئے کھولی گئی کرتارپور راہدری بند کردی ہے اور سکھوں کو پاکستان آنے سے روک دیا ہے۔