اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی اسلامو فوبیا کے خلاف اہم قدم اٹھاتے ہوئے میگوئل آنخیل موراتینوس کو خصوصی نمائندہ مقرر کر دیا ہے۔
موراتینوس اس وقت اقوام متحدہ کے اتحاد برائے تہذیبوں (UNAOC) میں انڈر سیکرٹری جنرل اور اعلیٰ نمائندے کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کی تقرری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد 78/264 کے تحت عمل میں آئی، جس میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار نے اس تقرری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام اسلامو فوبیا کے خلاف جدوجہد اور رواداری، احترام، اور پرامن بقائے باہمی کے فروغ کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔
عاصم افتخار نے مزید کہا کہ ہم نفرت اور امتیاز کے خلاف متحد ہیں۔موجودہ عالمی حالات میں جب مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے اور امتیازی سلوک میں اضافہ ہو رہا ہے ایسے وقت میں خصوصی نمائندے کی تقرری بروقت اور نہایت ضروری ہے۔
اسلامو فوبیا سے ہر سطح پر نمٹنا ہوگا، پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اس مینڈیٹ کی مکمل حمایت کرے گا اور بین المذاہب ہم آہنگی و فہم کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد 78/264 پیش کرنے میں قائدانہ کردار ادا کیا، جس میں اسلامو فوبیا کے تدارک کے لیے خصوصی نمائندے کی تقرری تجویز کی گئی تھی۔