رشتے طے کروانے کا جھانسہ دے کر معصوم خواتین کو اغواء اور فروخت کرنے والا پانچ رکنی گروہ کراچی ڈسٹرکٹ کورنگی کے علاقے زمان ٹاؤن میں پکڑا گیا۔
کراچی کے علاقے کورنگی زمان ٹاؤن میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے شادی کا جھانسہ دینے والے اغوا کار گینگ کو گرفتار کر لیا۔
اغوا کار گینگ شادی کا جھانسہ دے کر پاکستان کے مختلف شہروں میں لڑکیوں کو فروخت کرتے تھے، گینگ سے مغویہ عورت سمیرا بنت حبیب اللہ بھی بازیاب ہوئی۔
دورانِ ڈیوٹی ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر ایس ایچ او سمیت 7 پولیس اہلکار معطل
پولیس کے مطابق مبینہ اغوا کار لڑکیوں کو سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں فروخت کرتے تھے، ملزمان نے کراچی کی 30 سے زائد لڑکیوں کو فروخت کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ گروہ کے سرغنہ نے انکشاف کیا کہ لڑکیوں کی قیمت فروخت سے پہلے درجے بندی کے مطابق طے کی جاتی تھی، جس میں غیر شادی شدہ لڑکی، بیوہ اور نشئی خاتون کو الگ الگ دام میں فروخت کیا جاتا تھا۔
کراچی: گلستانِ جوہر میں پولیس چوکی کے قریب دستی بم دھماکا
پولیس کے مطابق سب سے کم قیمت نشئی خواتین کی لگائی جاتی ہے، ملزمان ایک لڑکی کو 1 لاکھ 80 ہزار سے 4 لاکھ تک میں فروخت کرتے تھے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی کی تصویر کھینچ کر گروہ کی خاتون ممبر سہولت کاروں کو بھیجتی تھیں، گروہ کی خواتین لڑکیوں کو رشتہ طے کر وانے کا جھانسہ دے کر ساتھ لے جاتیں اور انہیں اغوا کے بعد فروخت کردیا جاتا تھا۔
بازیاب ہونے والی ایک خاتون کے مطابق وہ چار بچوں کی ماں تھی جس کا شوہر نہیں تھا اسے شادی کے بہانے پہلے بھینس کالونی لے جاکر بے ہوش کردیا گیا اس کے بعد رحیم یار خان لے جا کر 4 لاکھ میں فروخت کردیا گیا جس شخص کے حوالے کیا گیا وہ روزانہ زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔
خاتون کے مطابق اس نے کسی طرح اپنے گھر والوں سے رابطہ کیا تو وہ رحیم یار خان پہنچے۔ 40 ہزار کیش اور دو موبائل فون دے کر اسے چھڑوایا اور کراچی آگئے۔
پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔