جنگ کے بعد پہلے خطاب میں مودی کی دھمکیاں، ’ایٹمی بلیک میل‘ کا واویلا

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی حالیہ مختصر جنگ کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو پہلی مرتبہ قوم سے خطاب کیا۔

اس خطاب میں نریندرمودی نے دھمکی دی کہ اگر پھر بھارت میں حملہ ہوا تو وہ پھر پاکستان پر حملہ کرے گا۔ لیکن ساتھ ہی مودی پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں پر چیخ و پکار کرتے بھی دکھائی دیئے ۔

بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ ’انڈیا پر دہشت گردوں کا حملہ ہوا تو منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ہم اپنے طریقے سے، اپنی شرطوں پر جواب دے کر رہیں گے۔ ہر اس جگہ جا کر کارروائی کریں گے جہاں سے دہشت گردی کی جڑیں نکلتی ہیں۔ انڈیا کوئی بھی ایٹمی بلیک میل نہیں سہے گا۔ ہم دہشت گردی کی سرپرست سرکار اور آقاؤں کو الگ نہیں دیکھیں گے۔‘

نریندر مودی نے مزید کہا کہ ’تجارت اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں ہو سکتے۔ پانی اور خون ایک ساتھ نہیں بہہ سکتا۔‘

’اگر پاکستان سے بات ہوگی تو دہشت گردی پر ہی ہوگی۔ اگر پاکستان سے بات ہوگی تو پاکستان کے زیرِ قبضہ کشمیر پر ہی ہوگی۔‘

مودی اتنے بوکھلائے ہوئے تھے کہ اپنے پہلے خطاب میں جنگ کے دوران ہلاک بھارتی فوجیوں اور شہریوں کو بھی بھول گئے۔ بھارت نے اپنے ایک فوجی اور ایک کمشنر سمیت 22 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ جبکہ پاکستان کے مطابق بھارت کے چالیس سے پچاس فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

جنگ سے پہلے مودی بھارت کے فرانسیسی ساختہ رافال کی ڈینگیں مارتے تھے جو پاکستان نے مار گرائے۔ خطاب میں مودی نے کہا کہ بھارت نے مقامی ساختہ اسلحے سے دفاع کیا اور میزائل دفاعی نظام نے پاکستانی میزائل اور ڈرون مار گرائے۔ یاد رہے کہ بھارتی فوج کی کرنل صوفیا قریشی نے 10 مئی کی صبح ہی تصدیق کی تھی پاکستان نے بھارت کی 26 فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔

Similar Posts