بھارتی عدالت بھی قرآن پاک میں موجود اللہ کا حکم ماننے پر مجبور

0 minutes, 0 seconds Read

بھاررتی عدالت بھی بالآخر قرآن پاک میں بیان کئے گئے حکمِ الہیٰ کو ماننے پر مجبور ہوگئی ہے۔بھارت کی الہٰ آباد ہائی کورٹ نے حال ہی میں اپنے ایک اہم فیصلے میں کہا ہے کہ ایک مسلمان مرد شریعت کے مطابق ایک سے زیادہ نکاح کر سکتا ہے بشرطیکہ وہ اپنی تمام بیویوں کے ساتھ مساوی سلوک کرے۔ عدالت نے واضح کیا کہ قرآن مجید نے مخصوص حالات میں چار شادیوں کی اجازت دی ہے لیکن بعض مرد اس اجازت کو ذاتی مفاد کے لیے غلط استعمال کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ قرآن مجید کی سورۃ النساء (آیت 3) میں ارشاد کیا گیا ہے: ’پس ان عورتوں سے نکاح کرو جو تمہیں اچھی لگیں، دو، تین، یا چار۔ لیکن اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ انصاف نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی (پر اکتفا کرو)‘۔

بغیر اجازت دوسری شادی پر پہلی بیوی کو فسخ نکاح کا حق دینا غیر شرعی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل

جسٹس ارون کمار سنگھ دیسوال کی سنگل بینچ نے یہ ریمارکس اس وقت دیے جب وہ فرخان نامی شخص کے خلاف چارج شیٹ، نوٹس اور سماعت کے احکامات کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت کر رہے تھے۔

یہ کیس 2020 کا ہے جب ایک خاتون نے فرخان کے خلاف شکایت درج کروائی تھی کہ اس نے پہلے سے شادی شدہ ہونے کے باوجود اسے دھوکے سے نکاح میں لیا۔ خاتون نے یہ الزام بھی لگایا کہ شادی کے دوران فرخان نے اس کے ساتھ زیادتی کی۔ اس شکایت کے بعد مرادآباد پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا اور فرخان سمیت تین افراد کے خلاف سمن جاری کیے گئے۔

دوسری شادی کے بارے میں سوچنے والے مردوں کو سید نور کا مشورہ

فرخان کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ خاتون نے خود اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وہ فرخان کے ساتھ تعلق میں تھی اور بعد میں شادی کی۔ وکیل نے یہ بھی دلیل دی کہ چونکہ مسلمان مرد کو ایک سے زائد شادیوں کی اجازت ہے اس لیے تعزایراتِ ہند کی دفعہ 494 (دوسری شادی کرنا جب پہلی شادی قائم ہو) کا اطلاق نہیں ہوتا۔

جسٹس دیسوال نے اپنے فیصلے میں یونیفارم سول کوڈ (UCC) کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فرخان کا عمل جرم کے زمرے میں نہیں آتا کیونکہ اسلامی شریعت مرد کو چار شادیوں کی اجازت دیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متعدد شادیوں کی اجازت کے پیچھے ایک تاریخی پس منظر ہے اور نکاح و طلاق سے متعلق تمام معاملات شریعت ایکٹ 1937 کے تحت حل ہونے چاہئیں۔

دوسری شادی کرنیوالی ماں بھی بچے کی کسٹڈی کی حق دار

الہٰ آباد ہائی کورٹ نے اپنے 18 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا کہ فرخان کی دوسری شادی جائز ہے کیونکہ دونوں خواتین مسلمان ہیں۔

Similar Posts