کراچی: بجلی پانی کی عدم فراہمی پر مکین سراپا احتجاج ،کے الیکٹرک کے دفاتر پر دھرنے

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی کی مختلف علاقوں شاہراہ پاکستان ، جہانگیر روڈ، لیاقت آباد، ملیر پندرہ اورکریم آباد میں بجلی پانی کی عدم فراہمی کیخلاف علاقہ مکین سراپا احتجاج بن گئے ، مظاہروں کی وجہ شہر میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقے جہاں بجلی کی لوڈشیڈنگ شیڈول نہیں تھی وہاں پر بھی 6 سے 12 گھنٹوں تک لوڈ شیڈنگ شروع کردی گئی ہے۔

ملیر، کھوکھرا پار، سعود آباد، لانڈھی، کورنگی، سٹی ریلوے کالونی، سلطان آباد، سرجانی ٹاؤن اور نارتھ کراچی کے کئی سیکٹرز سمیت مختلف علاقوں میں 12 سے 16 گھنٹوں تک بجلی بند کی جارہی ہے۔

شدید گرمی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے پریشان حال شہریوں نے شہر میں قائم کے الیکٹرک کے مختلف دفاتر کے باہر احتجاجی دھرنا دیا جبکہ کئی علاقوں میں مرکزی سڑکوں کو بند کرکے ٹریفک جام کردیا گیا۔

آئی آئی چندریگر روڈ پر شام کو ملحقہ علاقوں سٹی ریلوے کالونی اور سلطان آباد کے رہائشیوں نے ٹریفک جام کردی، شہریوں کا دعویٰ تھا کہ ان کے علاقے میں گزشتہ 48 گھنٹوں سے بجلی بند ہے۔

آئی آئی چندریگر روڈ پر احتجاج کی وجہ سے ایوان صدر ، آرٹس کونسل اور اطراف میں شدید ٹریفک جام ہوگیا اور لوگ گھنٹوں سڑکوں پر پھنسے رہے۔

ادھر کورنگی میں بھی کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر عوام کی بڑی تعداد نے دھرنا دیا، لانڈھی کورنگی کے مختلف علاقوں سے سیکڑوں افراد احتجاجی دھرنے میں شریک ہوئے اور کے الیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

دھرنے میں شامل ایک شہری نے بتایا کہ ان کے علاقے میں گزشتہ پانچ ماہ سے لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی تھی، مگر اب روزانہ 8 سے 12 گھنٹے تک بجلی بند کی جارہی ہے، شدید گرمی ہے جبکہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات بھی ہورہے ہیں جس کی وجہ سے طلبہ کو پریشانی کا سامنا ہے۔

بجلی کی بندش کیخلاف احتجاج، مائی کلاچی، بورڈ بیسن اور تین تلوار پر بدترین ٹریفک

دھرنے کے شرکا کا کہنا تھا کہ ان کے علاقوں میں 12 سے 16 گھنٹے تک بجلی کی بندش معمول ہے، جبکہ ہر ہفتے مینٹیننس کے نام پر صبح سے شام تک بھی بجلی بند کردی جاتی ہے۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ان کے گھروں میں پانی بھی نہیں ہے جبکہ لوڈشیڈنگ کے باعث علاقوں میں قائم آر او پلانٹس پر بھی پانی کی قلت ہوگئی ہے۔

پانی اور بجلی کی بندش پر احتجاج، شہریوں نے واٹر ٹینکرز کے والو کھونے شروع کردئے

دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ کراچی میں بجلی کی سپلائی معمول کے مطابق ہے، 70 فیصد بجلی کا نیٹ ورک لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، ان علاقوں میں بجلی سپلائی بلاتعطل 24 گھنٹے کی جاتی ہے۔

ترجمان کے مطابق 30 فیصد نیٹ ورک پر بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی جیسے مسائل کا سامنا ہے اور ایسے علاقوں میں بلوں کی عدم ادائیگی و بجلی چوری کی شرح کے لحاظ سے لوڈشیڈنگ کا شیڈول نافذالعمل ہے-

Similar Posts