پاک بھارت سیزفائر برقرار رکھنا نہایت ضروری ہے، برطانوی وزیر خارجہ

0 minutes, 0 seconds Read

برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران پاک بھارت تعلقات پر اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سیزفائر کا برقرار رہنا نہایت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں اور تنازع کسی کے حق میں بہتر ثابت نہیں ہو سکتا۔

ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ عالمی برادری کو اس مسئلے پر سنجیدہ توجہ دینی چاہیے اور ان کا پیغام یہی ہے کہ امن کی راہ اپنائی جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت اور سفارتی روابط کی بحالی خطے کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔

وزیراعظم سے برطانوی وزیر خارجہ کی ملاقات: جنگ بندی مفاہمت خوش آئند قرار

وزیراعظم شہباز شریف سے برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے وزیراعظم ہاؤس میں اہم ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتحال، جنگ بندی مفاہمت اور باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے جنوبی ایشیا میں قیام امن کے لیے پاکستان کی پختہ خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بھارت کی جانب سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات اور بلااشتعال جارحیت کے باوجود غیرمعمولی صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ردعمل متناسب اور مخصوص اہداف تک محدود تھا، کیونکہ پاکستان ہر قیمت پر اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے اپنے اصولی مؤقف پر قائم رہے گا اور جنگ بندی مفاہمت کو برقرار رکھنے کے لیے بھرپور کوششیں جاری رکھے گا۔

اس موقع پر برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے جنگ بندی مفاہمت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے وزیراعظم کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے تعمیری اور فعال کردار ادا کرتا رہے گا۔ ملاقات کے دوران دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا۔

اسحاق ڈار نے کشیدگی میں کمی میں برطانیہ کے تعمیری کردار کو سراہا

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے بھی برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمے نے ملاقات کی ، ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر سمیت علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ اسحاق ڈار نے کشیدگی میں کمی میں برطانیہ کے تعمیری کردار کو سراہا۔

ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمے نے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔

دونوں رہنماؤں نے پاک بھارت جنگ بندی سمیت علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ اسحاق ڈار نے کشیدگی میں کمی میں برطانیہ کے تعمیری کردار کو سراہا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق انہوں نے دوطرفہ تعلقات کا بھی جائزہ لیا اور تعلقات کو مضبوط بنانے اور اقتصادی اور تجارتی تعاون کو بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار جبکہ برطانیہ کی نمائندگی برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمے نے کی، دونوں وزرائے خارجہ اپنے اپنے اعلیٰ سطحی وفود کی قیادت کر رہے تھے۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمے دفتر خارجہ پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات، خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال اور حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسحاق ڈار کا برطانوی وزیر خارجہ سے رابطہ، خطے کی صورتحال سے آگاہ کیا

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں باہمی تعاون، اقتصادی روابط، تعلیم، سرمایہ کاری کے امور زیر غور آئے۔ دونوں ممالک نے خطے میں پائیدار امن و استحکام کے قیام کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ڈیوڈ لیمی کے دورہ پاکستان پر اعلامیہ جاری

ڈیوڈ لیمی کے دورہ پاکستان پر برطانوی ہائی کمشین نے اعلامیہ جاری کیا، اعلامیہ کے مطابق برطانوی حکومت نے پاک بھارت جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے، ڈیوڈ لیمی نے واضح کیا کہ تنازع کسی کے مفاد میں نہیں، دونوں ممالک برطانیہ کے اہم شراکت دار ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے وزیراعظم اور دیگر سینئر حکام سے ملاقاتیں کیں، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے برطانیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔

اعلامیے کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ بھارت اور پاکستان دونوں برطانیہ کے قریبی دوست ہیں، جنگ بندی کو پائیدار امن میں تبدیل کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

بعد ازاں، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی برطانیہ کے وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران پاک بھارت حالیہ کشیدگی سمیت دوطرفہ تجارت اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔

Similar Posts