عمانی پاسپورٹ چاہئیے؟ کیا شرائط پوری کرنی ہوں گی؟

0 minutes, 1 second Read

سلطنتِ عمان نے سلطان ہیثم بن طارق کے جاری کردہ شاہی فرمان کے بعد سرکاری طور پر 156 غیر ملکیوں کو شہریت دینے کا اعلان کردیا۔

عمان نے 2024 کا نیا شہریت قانون رواں سال کے آغاز میں متعارف کرایا، جس 2014 کے سابقہ قانون کی جگہ لی۔ یہ نیا قانون سلطنتِ عمان کے بنیادی آئینی اصولوں سے ہم آہنگ کیا گیا ہے، جیسا کہ ریاست کے بنیادی قانون (Basic Law of the State) میں وضاحت کی گئی ہے۔

نئے قانون میں شہریت دینے، منسوخ کرنے، بحال کرنے اور ترک کرنے کے واضح طریقہ کار شامل کیے گئے ہیں۔ اس قانون کا مقصد قومی شناخت کو محفوظ رکھنا ہے، جبکہ اُن غیر ملکی باشندوں کی خدمات کا اعتراف بھی کیا گیا ہے، جنہوں نے طویل عرصے سے عمان میں قیام کیا اور ملک کی ترقی میں کردار ادا کیا ہے۔

بیروزگار ہیں؟ مسئلہ نہیں! پاکستانیوں کو نوکری کی تلاش کیلئے ویزا دینے والے 7 ممالک

نئے قانون کے مطابق ایسے تمام افراد جو عمانی والد کے ہاں پیدا ہوئے ہوں، خواہ وہ عمان میں پیدا ہوئے ہوں یا بیرونِ ملک، شہریت برائے اصل کے تحت عمانی شہری تصور کیے جائیں گے۔

یہ قانون عمانی شہریوں کے بعض پوتے پوتیوں کی اہلیت میں بھی توسیع کرتا ہے جنہوں نے گرانٹ کے ذریعے شہریت حاصل کی، بشرطیکہ درخواست گزار کی عمر 50 سے زیادہ ہو۔

ایک اور اہم شق کے تحت، ایسے بے وطن (stateless) بچے جو عمانی والد کے ہاں پیدا ہوئے ہوں، اُنہیں بھی عمانی شہریت حاصل ہو گی، چاہے ان کی والدہ کسی بھی قومیت سے تعلق رکھتی ہو۔

غیر ملکی شہریوں کے لیے تقاضے

عمانی شہریت کے لیے درخواست دینے والے غیر ملکیوں کو چند شرائط پر عمل کرنا ہوگا جن میں عمان میں کم از کم 15 سال کی مسلسل قانونی رہائش (محدود غیر حاضریوں کے ساتھ)، عربی پڑھنے اور لکھنے میں مہارت۔ کلئیر قانونی ریکارڈ اور خوش اخلاق ہونا۔ اچھی صحت کا ثبوت، ذریعہ آمدنی اور سابقہ ​​قومیت ترک کرنے کا تحریری عہد شامل ہیں۔

پاکستانیوں کیلیے ویزا فری ممالک کون سے ہیں؟ فہرست جاری

شادی اور خاندانی تعلقات کے ذریعے شہریت

سلطنتِ عمان کے 2024 کے شہریت قانون میں شادی اور خاندانی رشتوں کے ذریعے شہریت حاصل کرنے کے لیے تفصیلی اصول و ضوابط متعارف کرائے گئے ہیں۔ یہ قانون ان افراد کے لیے اہم ہے جو عمانی شہریوں سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہیں یا ان کے قریبی خاندانی تعلقات ہیں۔

قانون کے مطابق وہ غیر ملکی مرد جو کسی عمانی خاتون سے شادی شدہ ہیں، وہ 10 سالہ ازدواجی زندگی اور عمان میں مستقل رہائش کے بعد شہریت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، بشرطیکہ اس شادی سے کم از کم ایک بچہ ہو۔

وہ غیر ملکی خواتین جن کی شادی عمانی مردوں سے ہوئی ہو، وہ 8 سال کی ازدواجی زندگی اور مستقل رہائش کے بعد انہی شرائط کے تحت شہریت کی اہل قرار دی گئی ہیں۔

وہ غیر ملکی خواتین جو عمانی شہریوں کی بیوہ یا مطلقہ ہوں، انہیں مخصوص رہائش اور کردار کے معیارات پر پورا اُترنا ہوگا تاکہ وہ شہریت کے لیے اہل قرار دی جا سکیں۔

برطانیہ میں مستقل رہائش: اوورسیز افراد کے لیے خوشخبری

اس کے علاوہ، عمانی ماؤں کے وہ بچے جن کے والد غیر ملکی ہوں، بعض شرائط کے تحت شہریت کے اہل ہو سکتے ہیں، خاص طور پر اگر والدین میں طلاق ہو چکی ہو، والد وفات پا چکا ہو یا کسی بھی وجہ سے خاندان کا حصہ نہ ہو۔

غلط معلومات دینے پر سزا

غلط دستاویزات یا جعلی معلومات جمع کرانے پر سخت سزا دی جائے گی جن میں تین سال تک قید، 5,000 سے 10,000 عمانی ریال کے درمیان جرمانہ یا دونوں شامل ہوسکتی ہیں۔

Similar Posts