ایک طرف قیدیوں کا تبالہ، دوسری طرف روس کا یوکرین پر خوفناک حملہ، 13 ہلاک اور 18 زخمی

0 minutes, 0 seconds Read

روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر مسلسل دوسرے روز بھی مہلک فضائی حملے کیے، جن میں میزائلوں اور ڈرونز کا استعمال کیا گیا۔ اتوار کی صبح کیے گئے ان حملوں میں 13 افراد ہلاک اور کم از کم 18 زخمی ہو گئے، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ شہری عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

کیف کے میئر ویٹالی کلچکو نے ان حملوں کو ”بڑے پیمانے پر“ قرار دیا، جبکہ فضائی حملے کے سائرن کئی گھنٹوں تک گونجتے رہے۔ شہریوں کو رات بھر پناہ گاہوں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ یوکرین کی فضائیہ نے بتایا کہ ڈرونز، بیلسٹک اور کروز میزائلز پر مشتمل یہ حملے کئی شہروں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے، جن میں بنیادی توجہ دارالحکومت کیف پر مرکوز تھی۔

یمن امریکی فضائی حملہ، القاعدہ کے 9 جنگجو ہلاک، مقامی رہنما بھی شامل

حالیہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب بین الاقوامی برادری روسی صدر ولادیمیر پوتن پر جنگ بندی کی بڑھتی ہوئی سفارتی دباؤ ڈال رہی ہے۔ رواں ماہ استنبول میں ہونے والی روس-یوکرین پہلی براہِ راست ملاقات کے نتیجے میں اگرچہ کسی جنگ بندی پر اتفاق نہیں ہوا، تاہم دونوں ممالک نے قیدیوں کے تبادلے پر رضامندی ظاہر کی، جس کا عمل جمعے سے جاری ہے۔

قیدیوں کا تبادلہ: ہزاروں کی رہائی

قیدیوں کے تبادلے کے دوسرے مرحلے میں ہفتے کو 600 سے زائد روسی اور یوکرینی فوجیوں کو رہا کیا گیا۔ جمعے کو پہلے مرحلے میں تقریباً 800 قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ یوکرین کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رہا ہونے والے قیدی ایک دوسرے سے بغل گیر ہو رہے ہیں اور اپنے پیاروں کو فون کر رہے ہیں۔

ایک جذباتی لمحے میں، یوکرینی خاتون اولینا نے چھ ماہ بعد اپنے قیدی شوہر یوری سے ملاقات کی۔ وزارت دفاع کی جانب سے جاری ویڈیو میں اولینا کو اپنے شوہر کو تلاش کرتے ہوئے روتے اور بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

روس پر بھی یوکرینی ڈرون حملے

دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ اتوار کو اس نے 100 کے قریب یوکرینی ڈرونز کو تباہ کیا یا روک لیا، جن میں سے اکثر مرکزی اور جنوبی روس میں مار گرائے گئے، جبکہ دو ماسکو کے قریب گرے۔ ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانن کے مطابق صرف دارالحکومت کے گردونواح میں 11 ڈرونز کو روکا گیا۔

اس سے ایک روز قبل روسی وزارت دفاع نے 94 یوکرینی ڈرونز کو مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا، جن میں سے بیشتر بیلگورود اور بریانسک کے علاقوں میں تباہ ہوئے۔ دیگر حملے کورسک، لیپیتسک، وورونیش اور تُولا کے علاقوں میں بھی کیے گئے۔ تُولا کے گورنر نے بتایا کہ ان حملوں میں تین افراد زخمی ہوئے، جن میں سے دو کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

تل ابیب میں نیتن یاہو کیخلاف مظاہرے، استعفے کا مطالبہ

سفارتی کوششیں ناکام، جنگ جاری

استنبول میں ہونے والی ملاقات یوکرین کے یورپی اتحادیوں کی جانب سے روس کو دی گئی جنگ بندی یا پابندیوں کی دھمکی کے جواب میں ہوئی تھی، تاہم روس نے کوئی امن منصوبہ پیش نہیں کیا۔ یوکرینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’جنگ بندی کی بجائے، روس شہریوں پر ڈرون اور میزائل برسا رہا ہے۔‘

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ ’یہ تمام یوکرین کے لیے ایک مشکل رات تھی۔‘ انہوں نے زخمیوں کے اہلِ خانہ سے اظہار تعزیت بھی کیا۔

Similar Posts