جدید سائنس کے ذریعے پائیدار ملبوسات: بیکٹیریا سے بنے فائبرز جو اسٹیل سے آٹھ گنا مضبوط ہیں

0 minutes, 0 seconds Read

دنیا ایک ماحولیاتی بحران سے دوچار ہے، اور اس بحران کی ایک بڑی وجہ وہ صنعتیں ہیں جو ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکی ہیں۔ فیشن انڈسٹری، جو ظاہری خوبصورتی اور رجحانات کی نمائندہ سمجھی جاتی ہے، حقیقت میں دنیا کی سب سے زیادہ آلودگی پیدا کرنے والی صنعتوں میں شامل ہے۔ مگر اب، سائنس اور ٹیکنالوجی کے امتزاج نے ایک نئی امید جگائی ہے۔ ایسی ٹیکنالوجی جو نہ صرف فیشن کی دنیا کو نیا رخ دے سکتی ہے بلکہ زمین کے ماحول کی حفاظت میں بھی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

فیشن اور سائنس کا انوکھا ملاپ

ایک برطانوی بایو ٹیکنالوجی ’ماڈرن سنتھیسس‘ نامی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی نے ایک انقلابی قدم اٹھایا ہے۔ یہ کمپنی زندہ بیکٹیریا کی مدد سے ایک خاص قسم کے فائبرز تیار کر رہی ہے جو اسٹیل سے آٹھ گنا زیادہ مضبوط ہوتے ہیں۔ ان فائبرز کی خاصیت یہ ہے کہ یہ قدرتی طور پر بنتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی پیداوار کا ماحول پر اثر بہت کم ہوتا ہے۔ یہ حقیقت نہ صرف سائنس کی حیرت انگیز پیشرفت کی علامت ہے بلکہ فیشن انڈسٹری کے لیے بھی ایک نیا دروازہ کھولتی ہے۔

کپڑوں اور کپڑوں کی مختلف اقسام کو دھونے کا طریقہ

یہ بیکٹیریا کرتے کیا ہیں؟

یہ خاص قسم کے بیکٹیریا، قدرتی عمل کے ذریعے فائبرز تخلیق کرتے ہیں۔ انہیں ایک مخصوص ماحول میں رکھا جاتا ہے جہاں وہ اپنی حیاتیاتی سرگرمیوں سے ایسے ریشے تیار کرتے ہیں جو نہ صرف ہلکے اور لچکدار ہوتے ہیں بلکہ انتہائی مضبوط بھی۔ اس عمل میں کسی قسم کے زہریلے کیمیکل یا صنعتی فضلے کی ضرورت نہیں ہوتی، جس کی بدولت ماحول کو نقصان نہیں پہنچتا۔

پائیداری کا نیا معیار

ان بیکٹیریل فائبرز سے بننے والے ملبوسات کئی حوالوں سے انقلابی ہیں۔

ماحول دوست

یہ کپڑے حیاتیاتی طور پر قابل تجدید ہوتے ہیں، یعنی انہیں زمین میں پھینکا جائے تو وہ قدرتی طور پر تحلیل ہو جاتے ہیں، بغیر کسی آلودگی کے۔

کپڑوں کے معیار کو جانچنے کیلئے 8 ٹپس

پانی کی بچت

روایتی کپڑوں کی تیاری میں بھاری مقدار میں پانی درکار ہوتا ہے، جب کہ اس نئی ٹیکنالوجی میں پانی کی کھپت انتہائی کم ہے۔

زیادہ دیرپا

ان کپڑوں کی عمر عام ملبوسات سے کہیں زیادہ ہوتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ صارف کو بار بار خریداری کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

کاربن فُٹ پرنٹ میں کمی

چونکہ یہ فائبرز قدرتی طریقے سے تیار ہوتے ہیں، ان کی تیاری میں کاربن گیسوں کے اخراج میں واضح کمی آتی ہے۔

اگرچہ یہ ٹیکنالوجی ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے، مگر ماہرین کا ماننا ہے کہ آئندہ چند برسوں میں یہ فیشن انڈسٹری کا مستقل حصہ بن سکتی ہے۔ بہت سی بڑی کمپنیز اس سمت میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں تاکہ اس ٹیکنالوجی کو کمرشل سطح پر لایا جا سکے۔

سفید کپڑوں کو کس طرح دھوئیں، آسان ٹوٹکے اور تجاویز پر عمل کریں

یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ سائنس ایک بار پھر انسانیت کی فلاح کے لیے نئے امکانات پیدا کر رہی ہے۔ ’ماڈرن سنتھیسس‘ جیسے ادارے ہمیں یہ بتا رہے ہیں کہ فیشن اور ماحول ایک ساتھ چل سکتے ہیں۔ بس نیت، علم، اور اختراع کی ضرورت ہے۔ اگر ہم نے اس سمت میں قدم بڑھایا، تو مستقبل میں ہم ایسے کپڑے پہن رہے ہوں گے جو نہ صرف دیدہ زیب ہوں گے بلکہ ہماری زمین کے لیے بھی ایک تحفہ ہوں گے۔

Similar Posts