پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین قومی اسمبلی اور کارکنان اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر عدلیہ سے اظہارِ یکجہتی کے لیے جمع ہو گئے۔ احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد ہائی کورٹ کے اطراف میں سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔
پولیس اور ایف سی کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے، جب کہ قیدی وین اور بکتر بند گاڑیاں بھی ہائی کورٹ کے باہر پہنچا دی گئی ہیں۔ سکیورٹی اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ کر دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی تحریک انصاف کی سزا معطلی کی درخواست تاحال مقرر نہیں کی جا سکی، جس پر پارٹی میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے۔ قیادت کا کہنا ہے کہ وہ آج ایک بار پھر عدالت سے کیس مقرر کرنے کی اپیل کرے گی۔
اس حوالے سے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر آج بھرپور احتجاج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی زنجیریں توڑ کر بانی کے کیسز سنے جائیں۔ عدالتی نظام مفلوج ہو چکا ہے اور انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے۔
پی ٹی آئی کا عمران خان کی رہائی اور حکومت مخالف بھر پور تحریک چلانے کا فیصلہ
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ کیسز میں تاخیر اس بات کا ثبوت ہے کہ ان میں کوئی صداقت نہیں، اور ان کا مقصد صرف بانی کو قید رکھنا ہے۔ بانی جعلی حکومت کے اعصاب پر سوار ہیں اور ان کی رہائی سے حکومت کو اپنا انجام نظر آ رہا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے عدلیہ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا یہ مظاہرہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پارٹی قیادت پر مختلف مقدمات زیرِ التواء ہیں اور عدالتوں سے فوری ریلیف کی امید کی جا رہی ہے۔