امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو دو ٹوک الفاظ میں آگاہ کر دیا ہے کہ ایران پر حملہ نہیں کرنا۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہم ایک پائیدار حل کے بہت قریب ہیں، اور ہمارا مقصد جنگ نہیں بلکہ نتیجہ ہے۔
وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ہم بڑی دستاویزات پر کام کر رہے ہیں۔ مجھے کسی پر اعتماد نہیں ہے، اسی لیے ہم اپنے انسپیکٹرز کے ساتھ ایران جائیں گے۔ جو چیز ہمیں وہاں سے چاہئے ہوگی، ہم اٹھا لیں گے، اور جس چیز کو ہم اڑانا چاہیں گے، اسے تباہ کر دیں گے، بغیر کسی جانی نقصان کے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایٹمی تنصیبات پر حملے کے بجائے ایسی حکمت عملی اپنائی جائے گی جس سے کم سے کم نقصان ہو اور امن کو ترجیح دی جائے۔
**’اب میں ملک ہی نہیں، دنیا بھی چلا رہا ہوں‘: ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ**
انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہماری بات چیت اچھی جارہی ہے اور ہم ایران کے ساتھ ڈیل چاہتے ہیں جبکہ آنیوالے چند ہفتوں یا مہینوں میں ایران سے ڈیل ہوسکتی ہے، میں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ایران کے خلاف کسی بھی اقدام اٹھانے سے منع کیا ہے۔
ٹرمپ نے نیتن یاہو سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا میں نے نیتن یاہو کو صاف کہہ دیا ہے کہ ایران کے خلاف کوئی بھی یکطرفہ کارروائی نہ کریں۔ ہم سب ایک صفحے پر ہوں گے۔
ٹرمپ کی مقبولیت میں کمی، امریکی عوام میں مایوسی بڑھنے لگی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یوکرین میں جو کچھ ہوا اس پر مایوسی ہوئی اور یوکرین کی صورتحال پر پریشان ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو یوکرینی صدر زیلنسکی اور روسی صدر پیوٹن کے ساتھ بیٹھیں گے، میں نہیں بتا سکتا پیوٹن جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں یا نہیں، اگر پیوٹن ہمارے ساتھ کوئی کھیل کھیلتے ہیں تواس کا مختلف جواب دیں گے۔