ملیر جیل واقعہ: آئی جی جیل خانہ جات عہدے سے فارغ، ڈی آئی جی اور سپرنٹنڈنٹ معطل

0 minutes, 0 seconds Read

ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کے سنگین واقعے کے بعد حکومت سندھ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات کو عہدے سے ہٹا دیا ہے، جبکہ ڈی آئی جی جیل اور سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل کو معطل کر دیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ وزیر داخلہ کی سربراہی میں ہونے والے اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں فرار قیدیوں کی گرفتاری کیلئے حکمت عملی کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ قیدیوں کو ہر صورت جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

شرجیل میمن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدی ہارڈ کور مجرم نہیں تھے، تاہم 129 قیدی اب بھی مفرور ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس تمام وسائل بروئے کار لا کر ان قیدیوں کی گرفتاری کے لیے کوشاں ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر 24 گھنٹے کے اندر قیدیوں نے خود کو قانون کے حوالے نہ کیا تو ان کے خلاف جیل توڑنے کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ شرجیل میمن نے مزید کہا کہ مفرور قیدیوں کو مزید 7 سال تک کی اضافی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

Similar Posts