ایرانی سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی انٹیلی جنس نے اسرائیل کے انتہائی حساس اور اسٹریٹجک منصوبوں سے متعلق بڑی تعداد میں خفیہ دستاویزات حاصل کر لی ہیں، جن میں اسرائیلی جوہری تنصیبات اور عسکری منصوبوں سے متعلق مواد بھی شامل ہے۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی ”اِرنا“ کے مطابق، تہران نے اسرائیل سے متعلق ”خصوصی حساسیت“ کی حامل بہت بڑی مقدار میں اسٹریٹجک دستاویزات حاصل کی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان میں ہزاروں ایسی فائلز شامل ہیں جن کا تعلق اسرائیل کی جوہری تنصیبات اور مقبوضہ علاقوں سے متعلق منصوبوں سے ہے۔
بھارت اور پاکستان جنگ کے اگلے مرحلے میں جوہری ہتھیار استعمال کر سکتے تھے، ٹرمپ کا انکشاف
اگرچہ ان دستاویزات کے حاصل کیے جانے کا وقت واضح نہیں کیا گیا، تاہم رپورٹ کے مطابق یہ کارروائی کچھ عرصہ قبل انجام دی گئی تھی مگر ان دستاویزات کی ایران منتقلی کے عمل کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا تاکہ معلومات کے محفوظ اور محفوظ طریقے سے منتقلی کو یقینی بنایا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق، ’دستاویزات کی جسامت اور اُنہیں ایران کے اندر محفوظ مقامات تک منتقل کرنے کے لیے درکار لاجسٹک اقدامات اس قدر پیچیدہ تھے کہ پوری کارروائی کو مکمل رازداری میں رکھا گیا۔‘
حماس اسرائیل کے ساتھ غزہ جنگ بندی کیلئے نئے مذاکرات پر آمادہ
ایرانی میڈیا کے مطابق تمام دستاویزات کامیابی سے مخصوص اور محفوظ مقامات پر پہنچا دی گئی ہیں۔ اس معلومات کے حجم کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ تمام ڈیٹا، تصاویر اور وڈیوز کا جائزہ لینے کے لیے بھی کافی وقت درکار ہوگا۔
روس کا یوکرین کے شہر خارکیف پر بڑا ڈرون اور میزائل حملہ، 3 افراد ہلاک
رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ معلومات کس طرح حاصل کی گئیں۔ آیا یہ سائبر حملے کے ذریعے چرائی گئیں یا کوئی فزیکل سیکیورٹی خلاف ورزی ہوئی۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دعوے سے ایران اور اسرائیل کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات میں مزید شدت آنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام کی طرف سے اس ایرانی دعوے پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔