ٹرمپ کی ایلون مسک کو دھمکی: ’ڈیموکریٹس کی حمایت کی تو سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے‘

0 minutes, 0 seconds Read

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکنالوجی دنیا کے ارب پتی اور اپنے سابقہ اتحادی ایلون مسک کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ 2026 کے وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدواروں کی مالی معاونت کرتے ہیں تو انہیں ”بہت سنگین نتائج“ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

امریکی نشریاتی ادارے ”این بی سی“ نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے واضح طور پر بتایا کہ مسک، جنہوں نے ماضی میں ان کی انتخابی مہم کے لیے کروڑوں ڈالر عطیہ کیے، اب دشمنی کی راہ پر ہیں۔ اگرچہ ٹرمپ نے ممکنہ ”نتائج“ کی تفصیلات بیان نہیں کیں، تاہم ان کا اشارہ مسک کی ان کمپنیوں کی طرف تھا جو امریکی وفاقی حکومت سے بڑے ٹھیکے حاصل کرتی ہیں۔

بھارت اور پاکستان جنگ کے اگلے مرحلے میں جوہری ہتھیار استعمال کر سکتے تھے، ٹرمپ کا انکشاف

ٹرمپ کے قریبی مشیروں، ریپبلکن رہنماؤں اور چند اہم مالیاتی حمایتیوں نے دونوں شخصیات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس تلخ کشمکش کو ختم کریں اور سیاسی و اقتصادی بحران سے بچنے کے لیے صلح کی راہ اپنائیں۔ مگر جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ آیا ان کی ایلون مسک کے ساتھ دوستی مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے، تو انہوں نے کہا، ’مجھے ایسا ہی لگتا ہے۔‘

یہ انٹرویو ایلون مسک اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان تعلقات کی سب سے بڑی اور کھلی مخالفت پر مبنی گفتگو تھی، جس میں ٹرمپ نے اپنے مشہور ٹیکس اور اخراجاتی بل کو مسک کی جانب سے ”ذلت آمیز“ قرار دینے پر شدید ردعمل ظاہر کیا۔ اختلافات اس وقت اور بھی بڑھ گئے جب ایلون مسک نے سوشل میڈیا پر ایک دھماکہ خیز دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کا نام ان خفیہ سرکاری دستاویزات میں موجود ہے جو بدنام زمانہ جنسی مجرم جیفری ایپسٹین سے متعلق ہیں۔

اگرچہ مسک نے یہ دعویٰ بعد میں ایکس سے حذف کر دیا، لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ وہ دستاویزات تاحال عوام کے سامنے نہیں لائی گئیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق، وہ ان ہزاروں دستاویزات، ویڈیوز اور تفتیشی مواد کا جائزہ لے رہی ہے جو ایپسٹین کے جرائم میں ملوث دیگر عوامی شخصیات کو بے نقاب کر سکتی ہیں۔

ٹرمپ کا نام بھی ان عدالتی دستاویزات میں شامل ہے جو جنوری 2024 میں نیویارک کی ایک عدالت نے منظرعام پر لائی تھیں۔ اگرچہ ٹرمپ پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا، لیکن ان کی ایپسٹین کے ساتھ پرانی اور مشہور دوستی عوامی ریکارڈ کا حصہ ہے۔ ٹرمپ نے ”لٹل سینٹ جیمز“ جزیرے پر جانے کی تردید کی ہے، جہاں ایپسٹین نے کم عمر لڑکیوں کے ساتھ بدسلوکی کی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ابھی چند روز قبل ہی ٹرمپ نے مسک کو سرکاری کفایت شعاری کے محکمے ”ڈی او جی ای“ سے ان کے سبکدوش ہونے پر تعریفی کلمات سے رخصت کیا تھا۔

نائب صدر جے ڈی وینس نے ایلون مسک کی ٹرمپ پر تنقید کو ”بڑی غلطی“ قرار دیا لیکن ساتھ ہی اسے ایک ”جذباتی آدمی کی وقتی جھنجھلاہٹ“ کہہ کر معاملہ ٹالنے کی کوشش بھی کی۔ ان کا کہنا تھا، ’مجھے امید ہے کہ ایلون آخرکار دوبارہ ہماری صف میں لوٹ آئے گا۔ شاید اب یہ ممکن نہ ہو، کیونکہ وہ بہت دور نکل چکا ہے۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک میں دوریاں بڑھنے لگیں، امریکی صدر نے ایک اور دھمکی دے دی

انٹرویو میں ٹرمپ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایل سلواڈور کے شہری کلما آبرگو گارشیا کی امریکہ واپسی کا فیصلہ اُن کا نہیں بلکہ محکمہ انصاف کا تھا۔ گارشیا پر الزام ہے کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کو امریکہ کے اندر منتقل کرتا رہا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر ان کی سلواڈور کے صدر نایب بوکیلے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

ٹرمپ اور مسک کی اس کھلی جنگ نے امریکی سیاسی منظرنامے پر ہلچل مچا دی ہے، خاص طور پر اس وقت جب ملک 2026 کے وسط مدتی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

Similar Posts