بیٹی نے ماں کی راکھ بوتل میں ڈال کر سمندر کے حوالے کر دی: ’میری ماں اب دنیا کی سیر پر ہے‘

0 minutes, 0 seconds Read

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کسی عزیز کی ادھوری خواہش یا چھوٹی سی حسرت پیار کرنے والوں کی زندگی کا ایک اہم مقصد بن جاتی ہے، اور وہ انہیں پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ 24 سالہ دوشیزہ نے اپنی مرحومہ والدہ کی زندگی بھر کی ایک حسرت، دنیا گھومنے کا خواب ایک انوکھے انداز میں پورا کرنے کی کوشش کی۔ کارا نے اپنی ماں کی راکھ ایک شفاف شیشے کی بوتل میں ڈال کر اس میں ایک جذباتی نوٹ شامل کیا اور بوتل سمندر کے حوالے کردی’

24 سالہ کارا نے اپنی مرحومہ والدہ وینڈی چیڈوک کی زندگی بھر کی ایک حسرت کو ایک انوکھے انداز میں پورا کرنے کی کوشش کی۔ وینڈی، جو 51 سال کی عمر میں ایک اکیلی ماں کے طور پر پانچ بچوں کی پرورش کر رہی تھیں، دنیا گھومنے کا خواب پورا نہ کر سکیں۔ کارا نے اپنی والدہ کی راکھ ایک شفاف شیشے کی بوتل میں بند کر کے اس کے ساتھ ایک جذباتی نوٹ رکھا جس میں لکھا تھا، ’یہ میری ماں ہے۔ اسے دوبارہ سمندر میں ڈال دو، وہ دنیا کی سیر پر نکلی ہے۔‘

دنیا کا وہ ساحل سمندر جہاں صرف ڈھانچے موجود ہیں

کارا نے اسکگنیس کے ساحل سے یہ بوتل سمندر میں چھوڑ دی تاکہ یہ دیکھ سکے کہ یہ کہاں کہاں تک پہنچتی ہے۔ مگر حیران کن طور پر، صرف 12 گھنٹوں کے اندر وہی بوتل دوبارہ اسی ساحل پر واپس آ گئی۔

بعد ازاں، ایک مقامی خاتون نے فیس بک پر پوسٹ کی کہ اسکگنیس کے ساحل پر انہیں یہ بوتل ملی اور انہوں نے کارا کی والدہ کی خواہش کے مطابق اسے دوبارہ سمندر میں ڈال دیا۔ پوسٹ میں انہوں نے لکھا، ’خوش سفر، کارا کی ماں‘

کارا کا کہنا تھا، ’زندگی کی مصروفیات نے میری ماں کو سفر کا موقع نہ دیا۔ اُن کی خواہش تھی کہ اُن کی راکھ کسی دوسرے ملک کے ساحل پر جا لگے، جیسے بارباڈوس یا اسپین۔‘

دنیا کے 5 پراسرار سمندری مقامات جو آج بھی معمہ بنے ہوئے ہیں

کارا نے بتایا کہ پہلے وہ ساحل پر راکھ بکھیرنا چاہتی تھیں، مگر اُن کی کزن اور قریبی دوست نے یہ منفرد بوتل والا خیال دیا۔

اس جذباتی عمل نے سوشل میڈیا پر سب کو متاثر کیا۔ ایک صارف نے لکھا، ’میری آنکھوں میں آنسو آ گئے، خدا کرے یہ عظیم ماں واقعی دنیا کی سیر کر لے۔‘

دوسرے نے کہا، ’کیا خوبصورت خیال ہے، ایسی محبت کی مثالیں کم ملتی ہیں۔‘

Similar Posts