پنجاب میں ایک اور گھریلو ملازمہ مالکان کی سفاکی کا شکار ہوگئی، رحیم یارخان میں 13 سالہ سمیہ میاں بیوی کے مبینہ تشدد سے جان کی بازی ہار گئی۔
گلشن اقبال میں میاں بیوی کے ہاتھوں 3 سال سے ملازمت کرنے والی سمیہ پر مبینہ وحشیانہ تشدد، لاش رات کی تاریکی میں ماں کے حوالے، جسم پر زخموں کے نشانات، ملزمان گرفتار
پولیس کے مطابق 13 سالہ گھریلو ملازمہ سمیہ نواحی علاقے کوٹلہ پٹھان کی رہائشی تھی جو 3 سال سے گلشن اقبال کے علاقے میں شہرام نامی شخص کے گھر پر گھریلو ملازمہ تھی۔
فیصل آباد میں مالکان کے مبینہ تشدد سے گھریلو ملازمہ جاں بحق، ملزم اہلیہ سمیت گرفتار 190
گزشتہ روز بچی کی موت میاں بیوی کے مبینہ تشدد سے ہوئی،جس کے بعد اسکی والدہ کوموت کی اطلاع دی گئی اور پھر بچی کی لاش کوکفن میں لپیٹ کر رات کے اندھیرے میں ماں کے حوالے کیا گیا۔
بیٹی کی لاش کو گھر پہنچ کر ماں نے دیکھا تو جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات ملے، والدہ نے پولیس کو اطلاع کی تو دونوں میاں بیوی گھر سے فرار ہوگئے، جنہیں پولیس نے گرفتار کر لیا اور بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے ابتدائی میڈیکل میں بچی کے جسم پر سر سے پیروں کے تک بد ترین تشدد کے نشانات ملےہیں، ڈی پی اوکا کہنا ہے بچی کی والدہ کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔