بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز شامل کی جائیں، سینیٹ کی منظوری کے بغیر فنانس بل غیر آئینی ہوگا: بیرسٹر گوہر

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سینئر پارلیمانی رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے قومی اسمبلی سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز کو شامل کیا جائے، ورنہ فنانس بل کی سینیٹ کی منظوری کے بغیر منظوری آئینی لحاظ سے مشکوک اور متنازع ہوگی۔

قومی اسمبلی سے خطاب میں بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ’اسمبلی کا بجٹ سولہ ارب رکھنا ظلم ہے۔ یہ ایوان اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ہمیشہ ناکام رہا ہے۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ عوام کو کیا ریلیف دیا جا سکتا ہے۔‘ انہوں نے سالانہ بائیس لاکھ روپے آمدن والوں کے لیے انکم ٹیکس میں چھوٹ دینے کا مطالبہ بھی کیا۔

سینیٹ کمیٹی کا فاٹا پاٹا میں سیلز ٹیکس بڑھانے کا مطالبہ

بیرسٹر گوہر نے زور دے کر کہا کہ بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں کوئی وزیر موجود نہیں، جو اس ایوان اور عوام کے ساتھ حکومت کی بے حسی کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہونا چاہیے، اور حکومت کو بجٹ سازی میں اپوزیشن کو بھی شامل کرنا چاہیے۔

میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے پیپلز پارٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’پیپلز پارٹی نے پہلے بھی حکومت کو ووٹ دیا تھا، اور اب بھی بجٹ کے حق میں ووٹ دے گی۔‘ ان کے مطابق، اگر حکومت واقعی سنجیدہ ہے تو بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز کو شامل کر کے ایک متفقہ اقتصادی پالیسی بنائی جائے۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق، وزارتِ خزانہ

ایف بی آر سے متعلق بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ادارے میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔ ’ایف بی آر میں اس وقت غیر ضروری عملہ اور 16 ڈائریکٹر جنرلز کام کر رہے ہیں، جو قومی خزانے پر بوجھ ہیں۔ ہمیں ایف بی آر کی تشکیلِ نو کرنا ہوگی تاکہ نظام شفاف اور مؤثر ہو۔‘

خیبرپختونخوا کےبجٹ میں عوام پر نیا بوجھ ، شادی ہالز پر 50 ہزار کا نیا ٹیکس تجویز

انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اسلام آباد میں پراپرٹی پر ڈیوٹی کو صفر کیا جائے تاکہ رئیل اسٹیٹ میں جمود ختم ہو اور سرمایہ کاری بڑھے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم عوام کے پیسوں سے یہاں بیٹھے ہیں، عوامی مفاد کے بغیر اس بجٹ کی کوئی اہمیت نہیں۔ بھارت سمیت کئی ممالک بجٹ میں عوام کو ریلیف دیتے ہیں، ہمیں بھی یہی راستہ اختیار کرنا ہوگا۔‘

Similar Posts