ایران نے ایٹمی تنصیبات پر حملوں کی تصدیق کر دی، جوابی کارروائی کا اعلان

0 minutes, 0 seconds Read

ایران نے اپنی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو سخت نتائج کی دھمکی دی ہے۔ ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے تصدیق کی ہے کہ ”دشمن“ نے فردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، جسے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔

ایران نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ ان حملوں کا منہ توڑ جواب دے گا۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ اب باقاعدہ جنگ میں داخل ہوچکا ہے اور اس نقصان کا مکمل ذمہ دار خود ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’امریکہ تھوڑا انتظار کرے، وہ ان حملوں کی سزا ضرور بھگتے گا۔‘

ایرانی پاسداران انقلاب نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اب مشرق وسطیٰ میں موجود تمام امریکی اثاثوں کو نشانہ بنائے گا۔ ترجمان پاسداران کا کہنا تھا کہ ’ہمارے لیے اب جنگ شروع ہوچکی ہے، ہم ہر محاذ پر جواب دیں گے۔‘

حملے کے بعد صدر ٹرمپ کی ایران کو سخت وارننگ: ’جوابی کارروائی پر پہلے سے کہیں زیادہ شدید طاقت کا مظاہرہ کریں گے‘

دوسری جانب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی جوہری پروگرام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد اور عوامی فلاح کے لیے ہے۔ انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران واضح کیا کہ تہران ہمیشہ اس بات کی ضمانت دینے کو تیار رہا ہے کہ اس کا پروگرام فوجی نوعیت کا نہیں۔

مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ پرامن جوہری توانائی کا حصول ایران کا قانونی و فطری حق ہے اور یہ حق جنگ یا دھمکی کے ذریعے ایران سے نہیں چھینا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے ہمیشہ عالمی قوانین کی حدود میں رہ کر اپنا نیوکلیئر پروگرام جاری رکھا ہے، اور اب اس پر حملہ نہ صرف بین الاقوامی ضابطوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ ایک ریاست کے بنیادی حق پر حملہ ہے۔

ایران اور اس کے لوگوں کے بارے میں ہر وہ بات جو آپ کیلئے جاننا ضروری ہے

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق تہران میں ہنگامی سیکیورٹی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جبکہ فضائی دفاع کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ خطے میں کشیدگی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور کسی بھی وقت بڑی جنگ چھڑنے کا خدشہ ہے۔

Similar Posts