عمران خان آج کہے تو فوری طور پر حکومت ختم کردوں گا، علی امین گنڈا پور

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ وفاق خیبرپختونخوا میں ایمرجنسی لگانے کی سازش کررہا ہے، جو سمجھتے ہیں ان کا احتساب نہیں ہوگا، ان کی بھول ہے، ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دوں گا، یہ چاہتے ہیں عمران خان سے ملاقات ہو نہ بجٹ پاس ہو، عمران خان آج کہے تو فوری طور پر حکومت ختم کردوں گا۔

بجٹ اجلاس کے موقع پر خیبرپختونخوا اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جو سمجھتے ہیں ان کا احتساب نہیں ہوگا وہ ان کی بھول ہے، ان کا احتساب اس جہاں بھی اور اس جہاں بھی ہوگا، 9 مئی کے بعد عمران خان اور پارٹی پر دھاوا بولا گیا، سب بانی پی ٹی آئی اور پارٹی کو ختم کرنے میں لگ گئے، دنیا کی تاریخ میں ایسا سیاسی انتقام آج تک کسی نے نہیں دیکھا، جو پی ٹی آئی کے ساتھ کیا گیا وہ ایسا سیاہ باب ہے جو قیامت تک یاد رکھا جائے گا۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ 3 صوبوں میں ہمارے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا، میں نے صوبہ سنبھالا تو صرف 18 دنوں کی تنخواہ پڑی تھی، پی ٹی آئی حکومت میں پورے پاکستان میں امن تھا، ہم مذمت کرتے ہیں لیکن ڈرون حملے بند نہیں ہورہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ ہماری عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی جارہی، یہ چاہتے ہیں کسی طرح بجٹ پاس نہ ہو، وفاقی حکومت صوبے پر ایمرجنسی لگانے کی سازش کررہی ہے، میں ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دوں گا، عمران خان آج کہے تو فوری طور پر حکومت ختم کردوں گا، میں اپنے لیڈر کا یہ اختیار کسی اور کے ہاتھ میں نہیں دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت کی بجٹ اجلاس بلائے جانے کی ثمری پر دستخط نہیں کیے، گورنر سمجھتے ہیں کہ بجٹ پاس نہ ہو اور صوبے میں فنانشل ایمرجنسی نافذ کیا جائے، آئندہ مالی سال 2025-26 کا بجٹ اسمبلی سے پاس کرانا آئینی مجبوری ہے، یہ اسمبلی بانی پی ٹی آئی کے بغیر کوئی بھی ختم نہیں کر سکتا، خیبر پختونخوا میں بانی چئیرمین کے مینڈیٹ سے بنی ہوئی حکومت ہے، ہمیں بجٹ پر ان سے مشاورت نہیں کرائی گئی۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ہم بجٹ پاس کر رہے ہیں بانی چئیرمین جب چاہے ہم اس میں ترمیم کر سکتے ہیں، قرضے اتارنے کے لیے ہمارے پاس ایک کروڑ ارب روپے پڑے ہیں۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا نے مزید کہا ہے کہ طاقتور لوگ سن لیں کہ اگر اپ سمجھتے کہ احتساب نہیں ہوگا تو یہ ان کی بھول ہے،
این ایف سی میں ضم اضلاع کا حصہ وفاق ہمیں نہیں دے رہا ہے اور ٹوبیکو سیس کا حق ہم سے لے لیا گیا جو 18 ویں ترمیم کے خلاف ہے، وفاق کو یا تو 18 ویں ترمیم ختم کرنا ہوگی یا ہمیں ٹوبیکو سیس دینا پڑے گا۔

Similar Posts