پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز کا آغاز شاندار تیزی سے ہوا، 100 انڈیکس میں 5900 پوائنٹس سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد انڈیکس 1 لاکھ 22 ہزار سے زائد عبور کرگیا۔ 100 انڈیکس میں 5 فیصد اضافے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار عارضی روک دیا گیا۔
اس تیزی کی وجہ سرمایہ کاروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان قرار دیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے۔ اس خبر کے بعد بینچ مارک کے ایس ای۔100 انڈیکس دورانِ کاروبار تقریباً 5,900 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 5.06 فیصد بڑھ گیا۔
صبح 11 بج کر 30 منٹ پر 100 انڈیکس 5,878.15 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 122,045.62 کی سطح پر پہنچ گیا۔
انڈیکس میں 5 فیصد اضافے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے ایک گھنٹے کے لیے کاروبار روک دیا، اور اعلان کیا کہ مارکیٹ اب دوپہر 12 بج کر 31 منٹ پر دوبارہ کھلے گی۔
اسٹاک ایکسچینج کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا کہ ’تمام ٹی آر ای سرٹیفکیٹ ہولڈرز کو مطلع کیا جاتا ہے کہ کے ایس ای-30 انڈیکس میں گزشتہ روز کی بندش کی سطح میں 5 فیصد اضافہ ہونے کے باعث اسٹاک ایکسچینج قوانین کے تحت ”مارکیٹ ہالٹ“ متحرک ہو چکا ہے، جس کے تحت تمام ایکویٹی اور ایکویٹی سے متعلقہ مارکیٹس معطل کر دی گئی ہیں۔‘
سرمایہ کاروں کی جانب سے ہر شعبے میں خریداری دیکھی گئی، جن میں آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینک، تیل و گیس کی تلاش کی کمپنیاں، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں، پاور جنریشن اور ریفائنری کے شعبے شامل ہیں۔ بڑے انڈیکس اسٹاک جیسے HUBCO، ARL، SSGC، PSO، MARI، OGDC، PPL، POL، UBL اور HBL کے شیئرز سبز نشان میں ٹریڈ کرتے نظر آئے۔
عارف حبیب لمیٹڈ کی ریسرچ ہیڈ ثناء توفیق نے بزنس ریکارڈر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’جنگ بندی کے اعلان اور عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں 3 سے 4 فیصد کمی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا سبب بنی۔ مارکیٹ کا ماننا ہے کہ اب جیوپولیٹیکل صورتحال قابو میں آ جائے گی۔‘
یاد رہے کہ پیر کے روز امریکی حملے کے بعد ایران کے ساتھ کشیدگی بڑھنے کے باعث پی ایس ایکس پر شدید مندی چھا گئی تھی، اور انڈیکس تقریباً 3,900 پوائنٹس گر کر بند ہوا تھا۔
پیر کو کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 3.21 فیصد کمی کے ساتھ 116,167.47 پوائنٹس پر بند ہوا، یعنی 3,855.77 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
عالمی سطح پر بھی منگل کے روز اسٹاک مارکیٹس میں تیزی آئی اور امریکی ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی، جب صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ایران اور اسرائیل نے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔ اس اعلان کے بعد تیل کی عالمی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی کیونکہ رسد میں خلل پڑنے کے خدشات کم ہو گئے۔
ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے گزشتہ روز سرمایہ کاروں کو غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا تھا، جس کے باعث سرمایہ کاروں نے بڑے پیمانے پر شیئرز فروخت کیے اور انڈیکس نے ایک ہی دن میں 1 لاکھ 20 ہزار، 19 ہزار، 18 ہزار اور 17 ہزار کی چار نفسیاتی حدیں کھو دی تھیں۔
آج کی تیزی کو ماہرین سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی سے تعبیر کر رہے ہیں۔مارکیٹ میں کاروباری حجم اور سرمایہ کاری کی مالیت میں بھی نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔