آج کی تیز رفتار زندگی میں وقت سب سے قیمتی اثاثہ بن چکا ہے۔ دفتر، گھر، تعلیم اور دیگر ذمہ داریوں کے درمیان اپنی صحت کے لیے وقت نکالنا اکثر ناممکن لگتا ہے۔ خاص طور پر جب بات ”مسلز بنانے“ یا جسمانی طاقت بڑھانے کی ہو تو اکثر یہی تصور کیا جاتا ہے کہ اس کے لیے روزانہ جم میں گھنٹوں صرف کرنا ضروری ہے۔
لیکن حالیہ سائنسی تحقیق نے اس پرانے تصور کو چیلنج کر دیا ہے۔ اب یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ ہفتے میں صرف دو دن، 30 منٹ کی ویٹ ٹریننگ سے بھی نہ صرف مسلز کا سائز بڑھایا جا سکتا ہے بلکہ مجموعی جسمانی طاقت میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔
”میڈیسن اینڈ سائنس اِن اسپورٹس اینڈ ایکسرسائز“ نامی معروف جریدے میں شائع ہونے والی ایک تازہ تحقیق میں 42 افراد (34 مرد، 8 خواتین) کو شامل کیا گیا۔
ان افراد نے 8 ہفتوں تک ہفتے میں صرف دو دن، آدھے گھنٹے کی ایسی ورزشیں کیں جو جسم کے تمام اہم عضلاتی گروپوں پر مشتمل تھیں۔
شرکاء کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ پہلا گروپ ہر ورزش کو اس وقت تک کرتا رہا جب تک وہ مزید صحیح طریقے سے ریپ نہ کر سکیں۔
دوسرا گروپ وہ تھا جو ہر ورزش میں دو ریپ بچا کر رکھتا تھا
حیرت انگیز طور پر دونوں گروپوں میں مسلسل بہتری دیکھی گئی۔ مسلز کے سائز میں اضافہ بھی ہوا اور طاقت میں بھی فرق محسوس ہوا، حالانکہ ان میں سے کئی افراد پہلے سے ویٹ ٹریننگ کرتے رہے تھے۔
یہ تحقیق اس مفروضے کو مضبوط بناتی ہے کہ وقت کی کمی ویٹ ٹریننگ میں شمولیت کے لیے رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ یہاں تک کہ وہ لوگ جو پہلے سے ورزش کرتے آ رہے ہیں، وہ بھی کم وقت والی مشقوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
روزمرہ کی مصروفیات کے باعث جم جانا یا گھنٹوں ورزش کرنا سب کے لیے ممکن نہیں، مگر خوشخبری یہ ہے کہ اب سائنسی تحقیق اس بات کی تصدیق کر رہی ہے کہ صرف چند منٹ کی توجہ مرکوز ورزش بھی جسمانی مضبوطی اور مسلز بنانے کے لیے کافی ثابت ہو سکتی ہے۔
حالیہ تحقیقی رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ورزش کا دورانیہ نہیں، بلکہ اس کا انداز اور تسلسل زیادہ اہم ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ محدود وقت میں بھی صحیح تکنیک اور دھیان کے ساتھ ورزش کریں، تو آپ نہ صرف پٹھوں کا حجم بڑھا سکتے ہیں بلکہ جسمانی طاقت میں بھی واضح بہتری محسوس کر سکتے ہیں۔
آسٹریلیا کی ایڈتھ کوون یونیورسٹی اور جاپان کی نیشی کیوشو یونیورسٹی کی ایک مشترکہ تحقیق کے مطابق، اگر لوگ روزانہ صرف چند منٹ کے لیے بھی ورزش کا وقت نکال لیں تو وہ ایک مہینے میں مسلز کی مضبوطی محسوس کر سکتے ہیں۔
تحقیق میں خاص طور پر ان مشقوں کو مؤثر قرار دیا گیا جن میں وزن کو آہستہ آہستہ اوپر نیچے کیا جاتا ہے جسے eccentric muscle contractions کہا جاتا ہے۔ ان مشقوں سے نہ صرف زیادہ نتائج کم وقت میں حاصل ہوتے ہیں، بلکہ یہ تکنیک مسلز کے لیے نسبتاً محفوظ اور دیرپا فائدہ مند بھی مانی گئی ہے۔
ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ”زیادہ دیر تک ورزش = زیادہ فائدہ“ کا پرانا تصور اب سائنسی طور پر مستند نہیں رہا۔
ان کا کہنا ہے، ”لوگ سمجھتے ہیں کہ ہفتے میں ایک یا دو دن گھنٹوں جم میں وقت گزارنا کافی ہے، لیکن حقیقت میں روزانہ تھوڑی سی مشق کرنا زیادہ مؤثر اور پائیدار طریقہ ہے۔“
تحقیق کے مطابق، اگر آپ کا ہدف مسلز کی مضبوطی ہے تو زیادہ سیٹس یا طویل سیشنز کی بجائے مختصر اور مؤثر ورزش کو ترجیح دیں۔ ایسے سیشنز نہ صرف وقت بچاتے ہیں بلکہ دل، دماغ اور جسم پر اضافی دباؤ بھی کم ڈالتے ہیں۔
یہ ورزشیں صرف جم میں ممکن نہیں، بلکہ گھر پر بھی کی جا سکتی ہیں جیسے آہستہ اسکواٹس، پلینک پوزیشن میں بازو حرکت دینا، بینڈ یا ڈمبل کے ساتھ کنٹرولڈ بائسپس کرلز، یوگا یا جسمانی وزن پر مبنی مشقیں
دلچسپ بات یہ ہے کہ محض چند دن کی ورزش سے دوری دل کی صحت پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے۔ جبکہ مسلسل اور مختصر ورزشیں نہ صرف جسمانی فٹنس کو بہتر بناتی ہیں، بلکہ دماغی صحت، توجہ اور نیند کے معیار کو بھی بہتر بناتی ہیں۔
سائنسی نتائج اب واضح پیغام دے رہے ہیں،”اگر آپ کے پاس وقت کم ہے، تب بھی آپ ورزش مؤثر طریقے سے کر سکتے ہیں۔ شرط صرف یہ ہے کہ آپ اسے تسلسل اور درست طریقے سے کریں۔“
لہٰذا اب وقت آ گیا ہے کہ ہم پرانے فٹنس تصورات کو بدلیں اور اپنی روزمرہ زندگی میں صرف چند منٹ کی معیاری ورزش شامل کر کے ایک صحت مند، متوازن اور مضبوط جسم کی جانب قدم بڑھائیں۔