امریکی ریاست ایریزونا میں ماہرینِ حیاتیات نے ایک حیرت انگیز دریافت کی ہے، جہاں تقریباً 20 کروڑ سال پرانے ایک قدیم اُڑنے والے ریپٹائل کی باقیات ملی ہیں۔
ماہرین کے مطابق، یہ دریافت ایک ابتدائی پٹیروسارکی ہے، جو اب تک کے نایاب ترین اور قدیم ترین اڑنے والے جانوروں میں شمار کی جا رہی ہے۔
یہ ریپٹائل ٹرائیسک دور سے تعلق رکھتا ہے، جو زمین پر زندگی کے ارتقائی سفر کا ایک ابتدائی مرحلہ تھا۔ باقیات کو چِنل فارمیشن نامی مقام سے دریافت کیا گیا، جو امریکا کے جیولوجی کے اعتبار سے نمایاں ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پٹیروسار وہ مخلوق تھی جو ڈائنوسارز کے دور میں سب سے پہلے فضا میں پرواز کے قابل ہوئی۔
تونسہ سے نایاب نسل کا 10 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا عقاب برآمد
اس ریپٹائل کے پروں کا گھیر تقریباً 1.5 میٹر یا اس سے زیادہ تھا۔ اس کا جسم نہایت ہلکا پھلکا جبکہ لمبی کھوپڑی اور نوکیلے دانتوں کی مدد سے یہ دوسرے جانوروں کا شکار کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔
ماہرین کے مطابق، یہ دریافت اس بات کا قدیم ترین ثبوت فراہم کرتی ہے کہ پٹیروسار امریکا کے جنوب مغربی علاقوں میں بھی موجود تھے، جو اس سے پہلے یورپ یا جنوبی امریکا تک محدود سمجھے جاتے تھے۔
دنیا بھر میں نایاب اور مہنگا ترین جانور پاکستانی ریسکیو ٹیم کے ہاتھ لگ گیا
ماحولیاتی تحقیق سے وابستہ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ, ”یہ دریافت ہمارے لیے اس بات کا عندیہ ہے کہ پٹیروسارز کی ارتقائی تاریخ نہ صرف قدیم ہے بلکہ ان کی جغرافیائی موجودگی بھی ماضی میں سمجھی جانے والی حدود سے کہیں زیادہ وسیع تھی۔“
یہ دریافت نہ صرف قدیم حیاتیاتی تاریخ کے ایک نئے باب کو روشن کرتی ہے بلکہ یہ ظاہر کرتی ہے کہ زمین پر فضائی پرواز کی ابتدا کس قدر ابتدائی اور حیرت انگیز انداز میں ہوئی تھی۔