سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: بغیر مناسب مہلت دیے ایف بی آر کا ٹیکس ریکوری نوٹس غیر قانونی قرار

0 minutes, 0 seconds Read

سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کے ٹیکس ریکوری نوٹسز کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے انہیں غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے واضح کیا کہ بغیر مناسب مہلت دیے گئے ریکوری نوٹس قانون اور انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔

جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کے بعد تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ کمشنر انکم ٹیکس کی جانب سے ایک ہی دن میں اپیل پر فیصلہ اور ریکوری نوٹس جاری کرنا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔

عدالت نے ایف بی آر کی انٹرا کورٹ اپیلیں خارج کرتے ہوئے نجی کمپنیوں کے خلاف 2.92 ارب روپے اور 1.88 ارب روپے کی ٹیکس ریکوری کارروائیاں کالعدم قرار دے دیں۔ ان دونوں کمپنیوں کے خلاف ریکوری نوٹس اپیل کی سماعت کے دن ہی جاری کیے گئے تھے، جسے عدالت نے غیر قانونی قرار دیا۔

تحریری حکم نامے کے مطابق، سیکشن 140 کے تحت بینکوں کو فوری ادائیگی کے لیے نوٹس جاری کرنا قانون کی منشا کے خلاف ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ ریکوری سے قبل اپیل پر ٹیکس افسر کا تحریری فیصلہ باقاعدہ طور پر ٹیکس گزار کو موصول ہونا چاہیے۔ عدالت نے ”بائی دی ڈیٹ“ کے مفہوم کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب ”مناسب وقت دینا“ ہے، نہ کہ ”اسی دن“ ادائیگی کی شرط عائد کرنا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کا طرزِ عمل اختیارات کے آمرانہ استعمال کے مترادف ہے اور ایف بی آر اپنا مؤقف ثابت کرنے میں ناکام رہی۔ عدالت نے قرار دیا کہ نوٹس جاری کرنے اور بینک سے رقوم نکالنے کا عمل غیر قانونی ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں زور دیا کہ ٹیکس ریکوری اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے درمیان توازن قائم رکھنا نہایت ضروری ہے۔

Similar Posts