تحریک انصاف نے سزائیں ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 9 مئی کیس میں سنائی گئی سزاؤں کو متنازع اور غیر شفاف قرار دیتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی قیادت نے فیصلے کو جمہوریت کے خلاف سزا قرار دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے کیس پر شدید ردِ عمل کا اظہار کیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان میں متنازع فیصلوں کی کمی نہیں، متنازع فیصلوں میں ایک کا اضافہ ہوگیا ہے، عوام کا اداروں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے، سزائیں قانونی تقاضوں کو پورا کیے بغیر دی گئیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شروع سے کہا کہ شفاف ٹرائل ہونا چاہئے، ہمیں بھی صفائی کا موقع ملنا چاہئے، کہا گیا سازش کی گئی، پلاننگ بانی پی ٹی آئی نے کی۔

سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 9 مئی کے 2 ہی گواہان ہیں، ایک کرسی کے نیچے چھپا ہوا تھا، جھوٹ کی بنیاد پرپوری عمارت کھڑی کر دی گئی، یہ سیاسی نہیں ہمارے مستقبل کامعاملہ ہے، سزا ہمارے رہنماؤں کو نہیں، جمہوریت کو ہوئی ہے

سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ سائفر آیا تو مڈنائٹ جسٹس آیا، سزا کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔

مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ان کا گواہ میز کے نیچے چھپ کر سب سن رہا تھا، ان کے گواہ موجود نہیں تھا، گواہ کی چھٹی تھی، گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کا کیس ہے، گاڑیاں پیش نہیں کی گئیں۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ کسی کیس میں مال مقدمہ نہیں پیش کیاگیا، بیمار یاسمین راشد کو اسپتال سے جیل لایا گیا، 400 افراد کے خلاف مقدمہ تھا، ٹرائل صرف 14 کا ہوا۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی رہنماؤں کو 10 سال سزا سنانے پر ردعمل دیتے ہوئے انسداد دہشت گردی سرگودھا کے فیصلے کو پاکستانی عدالتی تاریخ کا ایک اور سیاہ ترین دن قرار دیا۔

ترجمان پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ یہ تمام افراد پرامن جمہوری اور قانون کی پاسداری کرنے والے پاکستانی ہیں، دہشت گردی کے الزامات لگا کر سزا دینا انصاف کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، کیا عقل مانتی ہے ایک انسان بیک وقت 8 مقامات پر موجود ہو سکتا ہے؟

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج ارشد جاوید نے جیل ٹرائل مکمل ہونے پر 9 مئی کو شیر پاؤ پل جلاؤ گھیراؤ کیس کا کوٹ لکھپت جیل میں محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی سمیت 6 ملزمان کو بری کر دیا، اس کے علاوہ زباس مان، افتخار احمد، رانا تنویر اور حمزہ عظیم کو بھی بری کیا گیا ہے۔

عدالت نے مقدمے میں 9 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزا سنا دی، تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، سینیٹر اعجاز چوہدری اور میاں محمود الرشید کو 10،10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

عدالت نے خالد قیوم، ریاض حسین، علی حسن اور افضال عظیم پاہٹ کو بھی 10،10 سال قید کی سزا سنائی۔

Similar Posts