گھی کو خوراک میں صحت بخش اضافہ سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ہر وہ خوراک جو گھی کے ساتھ کھائی جائے فائدہ مند ثابت نہیں ہوتی۔ بعض اوقات کچھ مخصوص امتزاج ہاضمہ کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔
گھی کوئی نیا یا وائرل اجزائے ترکیب کا حصہ نہیں ہے جس پر انٹرنیٹ میں ہلچل مچی ہو، بلکہ یہ صدیوں پرانا مکھن کا صاف کیا ہوا روپ ہے جو زمانہ قدیم سے پہچانا اور استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
دو ہفتے صرف سبزیاں کھانے والی لڑکی موت کے منہ سے بچ گئی
گھی میں سیر شدہ فیٹی ایسڈز، وٹامن اے، وٹامن ڈی جیسے چکنائی میں حل پذیر وٹامنز اور دیگر ضروری اجزاء ہوتے ہیں جو اسے صحت بخش غذائی انتخاب بناتے ہیں۔
گھی، جسے صدیوں سے ’گولڈن مکھن‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، نہ صرف ایشیائی گھرانوں کی پہلی پسند ہے بلکہ یہ صحت کے لیے بھی بے حد مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ کھانوں کو مزید لذیذ بناتا ہے اور اسے علاج کے طور پر بھی اہم مقام حاصل ہے۔
مشرومز سے نکلنے والا ایسا جادوئی مرکب جو بوڑھا نہیں ہونے دیتا
ماہرین غذائیت کے مطابق روزانہ خوراک میں ایک یا دو چمچ گھی شامل کرنا آپ کے ہاضمہ کو بہتر کر سکتا ہے، توانائی میں اضافہ کر سکتا ہے اور جلد و بال کی صحت کے لیے بھی مفید ہے۔
لیکن گھی کو ہر چیز کے ساتھ ملا کر کھانے سے پہلے محتاط رہنا ضروری ہے کیونکہ بعض خوراکیں اس کے فوائد کو کمزور کر سکتی ہیں یا ہاضمہ میں مسائل پیدا کر سکتی ہیں۔
آج کے دور میں جہاں گھی حلوے سے لے کر بلیٹ پروف کافی تک ہر چیز میں شامل کیا جا رہا ہے، یہ وقت ہے کہ ہم غور کریں کہ کیا ہم اسے صحیح طریقے سے استعمال کر رہے ہیں یا نہیں۔
گھی کے ساتھ کن کھانوں سے پرہیز کرنا چاہیے؟
شہد اور دہی
گھی اور شہد دونوں صحت کے لیے بہت مفید ہیں، جن میں سوزش کم کرنے، جراثیم کش اور اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات ہوتی ہیں۔ لیکن اعتدال ضروری ہے۔
کچھ تحقیقات کے مطابق، اگر گھی اور شہد کو برابر مقدار میں ملایا جائے تو یہ زہریلے مرکبات بن سکتے ہیں جو لمبے عرصے تک استعمال سے سوزش پیدا کر سکتے ہیں۔
دہی اور گھی
دہی ٹھنڈی اور بھاری طبیعت کی حامل ہے جبکہ گھی گرم اور چکنائی والا ہوتا ہے۔ ان دونوں کا ایک ساتھ استعمال ہاضمہ کو الجھا سکتا ہے، جس سے پیٹ پھولنا، بدہضمی، اور میٹابولزم میں سستی پیدا ہو سکتی ہے۔
مولی اور گھی
مولی سردیوں کی خاص سبزی ہے جو سلاد یا مزیدار پراٹھوں میں استعمال ہوتی ہے۔ مولی اور گھی کے ذائقے اور خصوصیات مختلف ہوتی ہیں۔ اگر زیادہ مقدار میں ایک ساتھ کھائیں تو یہ ہاضمہ کے لیے بھاری ثابت ہو سکتے ہیں اور بدہضمی یا پیٹ پھولنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ تاہم اس امتزاج پر تحقیق محدود ہے۔
کھٹے پھل اور گھی
مالٹے، لیموں، آملہ جیسے پھل اپنے تیزابی عناصر کی وجہ سے گھی کے ہضم ہونے میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔ آیوروید کے مطابق یہ امتزاج جسم میں گیس، کھمبہ اور فاضل مادوں کے جمع ہونے کا باعث بنتا ہے۔
گھی ایک قدیم اور طاقتور غذائی جزو ہے، لیکن اس کے استعمال میں توازن اور سمجھداری سب سے اہم ہے۔ اچھی صحت کے لیے نہ صرف گھی بلکہ تمام خوراک کا اعتدال میں استعمال لازمی ہے اور بہتر نتائج کے لیے کسی ماہر غذائیت سے مشورہ لینا ہمیشہ فائدہ مند رہتا ہے۔