لندن ہائیکورٹ نے فلسطینیوں کے حقوق کے لیے سرگرم معروف برطانوی تنظیم ”فلسطین ایکشن“ پر حکومتی پابندی کا فیصلہ چیلنج کرنے کی اجازت دے دی۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق معروف برطانوی تنظیم “فلسطین ایکشن: کی شریک بانی ہدیٰ عموری نے حکومتی فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، حکومت نے ایک ماہ قبل فلسطین ایکشن کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔
فیصلے کے بعد ہدیٰ عموری نے بیان دیتے ہوئے کہا ”یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے، جو نہ صرف ہماری تنظیم کے لیے بلکہ برطانیہ میں اظہار رائے، اجتماع اور انصاف کے حق کے تحفظ کے لیے بھی انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔“
میڈیا رپورٹ کے مطابق فلسطینی کے حقوق کی برطانوی تنظیم ”فلسطین ایکشن“ پر پابندی کے بعد اس کی رکنیت حاصل کرنا یا اس کی حمایت کرنا جرم ہے، فلسطین ایکشن کے حامیوں نے رائل ایئر فورس کے طیاروں پر رنگ پھینک کر 7 ملین پاؤنڈ کا نقصان پہنچایا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ”فلسطین ایکشن“ پر پابندی کیخلاف بھی لندن سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے کیے گئے تھے، جس کے دوران فلسطین ایکشن کی مبینہ حمایت کے الزام میں 100 سے زائد افراد کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔