جنوبی فرانس کے علاقے ’اودے‘ میں منگل سے لگی جنگلات کی آگ نے اب تک ’16 ہزار ہیکٹر‘ (تقریباً 40 ہزار ایکڑ) رقبہ جلا دیا ہے۔ یہ فرانس کی پچھلی تقریباً ’75 سال‘ میں سب سے بڑی جنگلاتی آگ ہے۔
رائیٹرز اور فرانس انفو ریڈیو کے مطابق آگ سے اب تک ’ایک خاتون ہلاک‘ اور13 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے ایک فائر فائٹر سمیت دو افراد کی حالت نازک ہے، جنہوں نے حکام کے مطابق انخلا کے احکامات پر عمل نہیں کیا۔
اس علاقے سے 2 ہزارکے قریب رہائشی اور سیاح محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے۔ آگ کی شدت اس قدر ہے کہ درجنوں مکانات جل کر تباہ ہو گئے، اور بعض علاقوں میں پانی، بجلی اور انٹرنیٹ کی سہولت ختم ہو گئی۔
موسمیاتی ماہرین اور فرانسیسی ماحولیات کی وزیر ’اگنیس پانیئر۔رناشر‘ کے مطابق یہ آگ ’موسمیاتی تبدیلی‘ اور لمبے عرصے کی خشکی کی وجہ سے پھیلی۔ تیز ہواؤں نے بھی شعلوں کو بڑھایا۔
تقریباً 2,000 فائر فائٹرز آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق آگ کا پھیلاؤ سست ہوا ہے، مگر اب بھی مکمل طور پر قابو نہیں پایا گیا۔ تاہم آگ لگنے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
فرانسیسی محکمۂ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی فرانس کے دوسرے حصوں میں ’نئی ہیٹ ویو‘ آنے والی ہے، جو کئی دنوں تک جاری رہ سکتی ہے۔