یوکرین کے مختلف شہروں پر روس کے تازہ حملوں میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 46 تک پہنچ گئی ہے۔ یہ حملے ایسے وقت ہوئے ہیں جب یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی آج واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات کریں گے۔
عالمی میڈیا کے مطابق یوکرین کے بڑے شہروں پر روس کے تازہ حملوں میں پیر کے روز کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے، جب کہ یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کی واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات متوقع ہے۔
شمال مشرقی شہر خارکیف میں رات گئے ہونے والے ڈرون حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں ایک بچی اور اس کا 16 سالہ بھائی بھی شامل ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق حملے میں 23 افراد زخمی بھی ہوئے۔
یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے یہ حملے زیلنسکی کی امریکی قیادت کے ساتھ ملاقات سے چند گھنٹے قبل کیے گئے، جو کہ جنگ بندی کے کسی ممکنہ معاہدے پر بات چیت کا حصہ ہے۔
شمال مشرقی شہر خارکیف کے ایک رہائشی علاقے پر رات گئے ڈرون حملے میں ایک ہی خاندان کے سات افراد ہلاک ہو گئے، جن میں ایک ننھی بچی اور اس کا 16 سالہ بھائی بھی شامل ہیں۔ حملے میں 23 افراد زخمی ہوئے۔
شمال مشرقی شہر خارکیف میں رات گئے ڈرون حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک ننھی بچی اور اس کا 16 سالہ بھائی بھی شامل ہیں۔
حملے میں 23 افراد زخمی ہوئے۔ ریسکیو ٹیمیں زخمیوں کو ملبے سے نکالنے میں مصروف تھیں جبکہ ایک زخمی بچے کو طبی عملہ جان بچانے کی کوشش کر رہا تھا۔
جنوب مشرقی شہر زاپوریزیا پر روسی بیلسٹک میزائل حملے میں تین افراد ہلاک اور 23 زخمی ہوئے۔
مقامی رہائشی اولینا یاکوشیوا نے بتایا کہ ”یہ ایک عام رہائشی علاقہ تھا، بچے کھیلتے تھے، خاندان بستے تھے، اب سب کچھ تباہ ہو گیا ہے۔“
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے سفارتی کوششوں کی تذلیل ہیں اور ماسکو کو جنگ پر انعام نہیں ملنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہر کوئی باعزت امن اور حقیقی سلامتی چاہتا ہے، جنگ ختم ہونی چاہیے، یہ ماسکو ہے، جسے یہ لفظ سننا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ اہم امور پر بات کریں گے اور برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، فن لینڈ، یورپی یونین اور نیٹو کے رہنما بھی اس گفتگو میں شریک ہوں گے۔