محکمہ موسمیات نے کراچی میں آج اور کل مزید بارش اور اربن فلڈنگ کی وارننگ جاری کر دی ہے، جس کے پیشِ نظر آج شہر بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آج کراچی میں عام تعطیل کا اعلان کردیا۔
منگل کے روز سے ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد شہر کی بیشتر سڑکیں تاحال پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ شارع فیصل، نیو ٹاؤن، کارساز، صدر، ایمپریس مارکیٹ اور دیگر علاقوں میں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں رات گئے تک پھنسی رہیں۔ سڑکوں پر پانی جمع رہنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
بارش کے بعد نکاسیِ آب اور بجلی کی فراہمی میں مسائل
کراچی میں حالیہ بارش کے بعد مختلف علاقوں میں نکاسی آب اور بجلی کی فراہمی کا نظام متاثر ہوا ہے۔ شہر کی کئی سڑکوں پر پانی جمع ہے جبکہ خراب گاڑیاں بھی جگہ جگہ کھڑی نظر آ رہی ہیں۔
شارع فیصل، ایم اے جناح روڈ (نمائش)، کارساز، ناتھا خان روڈ، سندھ اسمبلی، اور آرٹس کونسل کے سامنے پانی تاحال موجود ہے۔ ناتھا خان روڈ پر درجنوں خراب گاڑیاں کھڑی ہیں جبکہ کارساز سے ناتھا خان تک بعض سڑکوں پر بھی پانی جمع ہے۔ مرکزی شاہراہوں پر ڈی واٹرنگ پمپس کے ذریعے نکاسی آب کا کام جاری ہے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے موجودہ صورتحال بہترہے، لیکن شہری بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلیں۔
دوسری جانب شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی تاحال معطل ہے۔ گلستان جوہر، ابو الحسن اصفہانی روڈ، اور ماڈل کالونی میں کئی گھنٹوں سے بجلی بند ہے۔ ماڈل کالونی میں تو گزشتہ روز صبح 10 بجے سے بجلی بحال نہیں ہو سکی۔
انتظامیہ کے مطابق نکاسی آب اور بجلی کی بحالی کے لیے کام جاری ہے، تاہم شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ٹی سی ایل اور یوفون کی سروسز پر ڈیٹا رابطے کے مسائل کے باعث صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ترجمان پی ٹی سی ایل کے مطابق ٹیمیں سروسز کی جلد از جلد بحالی کیلئے مستعدی سے کام کر رہی ہیں اور اس تکلیف کیلئے صارفین سے معذرت خوا ہیں۔
موسلادھار بارش کے بعد شہر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بھی متاثر ہے۔
کراچی میں گذشتہ روز 245 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں ہوئی، جہاں 170 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
جناح ٹرمینل پر 153 ملی میٹر، ناظم آباد میں 150ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ کا شہر کا ہنگامی دورہ، نکاسی آب تیز کرنے کی ہدایت
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بارش کے بعد کراچی کا ہنگامی دورہ کیا اور مختلف علاقوں میں نکاسی آب کے اقدامات کا جائزہ لیا۔ شارع فیصل پر انہیں بریفنگ دی گئی کہ سڑک سے پانی نکال دیا گیا ہے، تاہم کچھ خراب گاڑیاں اور کچرا اب بھی موجود ہے۔
وزیراعلیٰ نے پولیس کو ہدایت دی کہ سڑک پر کھڑی گاڑیوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے، جبکہ ڈی آئی جی ٹریفک کو حکم دیا کہ کارساز کے مقام پر کھڑی گاڑیاں فوری طور پر لفٹ کروائی جائیں۔
مراد علی شاہ نے پرانی سبزی منڈی، نیو ٹاؤن، کشمیر روڈ، ایمپریس مارکیٹ، صدر اور زیب النسا اسٹریٹ کا بھی دورہ کیا اور واٹر بورڈ و بلدیاتی اداروں کو صفائی و نکاسی آب کے عمل کو فوری طور پر تیز کرنے کی ہدایت دی۔
گورنر سندھ اور ڈاکٹر فاروق ستار کا ردعمل
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے حالیہ بارشوں کے بعد شہر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”آج کراچی کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔“ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ بارش کے دوران شہری بے بس نظر آئے اور دنیا کے کسی میگا سٹی میں ایسا نہیں ہوتا جیسا کراچی میں ہوا۔
گورنر سندھ نے زور دیا کہ تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا، جبکہ مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور متاثرہ شہریوں کی مدد کریں۔
دوسری جانب سینئر سیاستدان ڈاکٹر فاروق ستار نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی کو مکمل طور پر آفت زدہ علاقہ نہ قرار دیا جائے، لیکن شہر کے شہریوں کو ریلیف ضرور دیا جائے۔ انہوں نے کراچی کو ٹیکس میں چھوٹ دینے کی تجویز پیش کی، تاکہ شہریوں کو معاشی طور پر سہارا دیا جا سکے۔
پاک فوج اور رینجرز شہریوں کی مدد میں پیش پیش
بارش کے بعد کی صورتحال میں پاک فوج اور سندھ رینجرز کے جوان شہریوں کی مدد کے لیے میدان میں اتر آئے۔ اہم شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی بحال کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا، جبکہ خراب گاڑیوں کو کنارے لگانے اور متاثرہ افراد کی مدد کی۔
پاک فوج کی مکینیکل ٹیم نے سڑکوں پر موجود کئی خراب گاڑیوں کو مرمت کر کے چلنے کے قابل بنایا، جس سے ٹریفک کی روانی میں بہتری آئی اور شہریوں کی مشکلات میں کمی آئی۔