بھارت کی مشرقی ریاست اڑیسہ کے شہر کٹک میں درگا پوجا کی نمائش کے دوران پرتشدد واقعات میں 25 افراد زخمی ہوگئے جس کے بعد پولیس نے دفعہ 163 کے تحت کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق درگا نمائش کی تقریب کے بعد پرتشدد واقعات میں 25 اڑیسہ حکومت نے اتوار کی شب کٹک کے 13 پولیس اسٹیشنز والے علاقوں میں دفعہ 163 بی این ایس ایس کے تحت کرفیو نافذ کر دیا اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی ہے۔
اڑیسہ کے ایڈیشنل پولیس کمشنر ناراسنگھا بھولا نے بتایا کہ مجسٹریٹ کی جانب سے دفعہ 163 بی این ایس ایس کے تحت پابندی کا حکم جاری کیا گیا ہے، جسے عام طور پر کرفیو کہا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حکم اتوار کی رات 10 بجے سے پیر کی صبح 10 بجے تک نافذ العمل رہے گا۔ ہم صورتحال کا جائزہ لے کر آگے فیصلہ کریں گے۔
ناراسنگھا بھولا کے مطابق سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے ، اسپتال، فارمیسیز، گروسری کی دکانیں اور پٹرول پمپس کھلے ہیں۔ جبکہ تمام دیگر تجارتی ادارے بند ہیں۔
ناراسنگھا بھولا نے بتایا کہ صورتحال فی الحال پرامن ہے اور مقامی لوگ حکام کے تعاون کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پرتشدد واقعات کے ذمہ داروں کی شناخت کر رہے ہیں اور عوامی و نجی املاک کو پہنچنے والے نقصان کا ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔“
پولیس کے مطابق پرتشدد واقعات رات 1:30 بجے سے 2 بجے کے درمیان دَرگاہ بازار کے نزدیک ہاتھی پکھاڑی کے قریب شروع ہوئے، جہاں مقامی لوگوں نے جلوس میں بجائی جانے والی بلند آواز والی موسیقی پر اعتراض کیا۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ، ”جھگڑا بڑھ کر تصادم میں تبدیل ہو گیا جب مشتعل ہجوم نے چھتوں سے پتھر اور شیشے کی بوتلیں جلوس پر پھینکنا شروع کر دیں، جس سے کئی جشن منانے والے زخمی ہوئے، جن میں کٹک ڈی سی پی خیلاری رِشیکیش دھنیا دیو بھی شامل تھے۔“
پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور اس دوران کئی گاڑیاں اور سڑک کنارے دکانیں بھی متاثر ہوئیں، اور اور اس تقریب کی سرگرمیاں تقریباً تین گھنٹے کے لیے روک دی گئیں۔ بعد ازاں سخت سکیورٹی کی نگرانی میں دوبارہ نمائش شروع کی گئی۔