امریکی خبر رساں ادارے مطابق یہ دل دہلا دینے والی افراتفری اس وقت پھیلی جب پائلٹ نے شبہ ظاہر کیا کہ طیار سے بلندی پر خلائی ملبہ (Space Debris) ٹکرایا ہے۔
اس طیارے بوئنگ 737 فلائٹ 1093 میں 140 مسافر سوار تھے اور حادثے کے وقت پرواز 36 ہزار فٹ کی بلندی پر تھی جب اچانک تیز ضربیں لگنا محسوس کی گئیں۔
طیارے کے پائلٹ نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری کنٹرول سنبھالا اور طیارے کو محفوظ طریقے سے اتار لیا۔ اس کوشش میں معاون پائلٹ کو معمولی زخم بھی آئے۔
لینڈنگ کے بعد سامنے آنے والی تصاویر میں کاک پٹ کی شیشے کی دراڑیں اور اندر شیشے کے چھوٹے ٹکڑے بکھرے ہوئے دکھائی دیے۔
کپتان نے گراؤنڈ عملے کو بتایا کہ طیارے سے ٹکرانے والی چیزیں خلا سے آنے والی کوئی چیز تھیں۔
اگرچہ پائلٹ کے دعوے نے تجسس بڑھایا ہے مگر ہوا بازی کے ماہرین ابھی محتاط ہیں۔
ایف اے اے کے مطابق خلائی ملبے کے زمین پر کسی شخص یا طیارے سے ٹکرانے کا امکان ایک کھرب میں ایک ہے۔
ہوابازی تجزیہ کار گیری لیف نے کہا کہ اگر یہ خلائی ملبہ ہوتا تو اتنی رفتار سے آتا کہ نظر آتے ہی ٹکرا جاتا پائلٹ کا اسے دیکھنا حیران کن ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس حادثے کی ممکنہ وجوہات میں کسی اور طیارے سے ٹوٹا ہوا برفانی ٹکڑا، چھوٹا شہابی پتھر اور نامعلوم فضائی شے شامل ہیں۔