امریکا میں غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف کارروائی کا دائرہ مزید وسیع

امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے تصدیق کی ہے کہ نیو اورلینز میں بدھ سے غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے کارروائی شروع کر دی ہے، جو مختلف شہروں میں جاری امیگریشن کریک ڈاؤن کا تسلسل ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی ترجمان ٹریشیا میک لافلن کے مطابق اس کارروائی میں اُن افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جن میں گھر میں ڈکیتی، مسلح لوٹ مار، گاڑی چوری اور زیادتی جیسے سنگین جرائم میں گرفتار ہونے کے بعد رہا ہونے والے افراد شامل ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ آپریشن کی مکمل تفصیلات واضح نہیں ہیں تاہم توقع ہے کہ کارروائی سال کے اختتام تک جاری رہے گی، البتہ کرسمس کے دوران اس میں کمی آنے کا امکان ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کابینہ اجلاس میں کہا تھا کہ آئندہ دو ہفتوں میں نیشنل گارڈ کو بھی نیو اورلینز میں تعینات کیا جائے گا۔

تقریباً 3 لاکھ 84 ہزار آبادی والے نیو اورلینز کا شمار اُن شہروں میں ہوتا ہے جن کے ڈیموکریٹک میئر ہیں، اور صدر ٹرمپ کی جانب سے بڑے پیمانے پر ملک بدری کی کوششوں میں اب اس شہر کو بھی ہدف بنایا گیا ہے۔

محکمہ امیگریشن کے حکام موسمِ گرما سے اب تک لاس اینجلس، شکاگو اور واشنگٹن ڈی سی میں اضافی نفری تعینات کر چکے ہیں، جس کے بعد سخت اقدامات اور ایسے افراد کی گرفتاریوں پر تنقید کی جا رہی ہے جنہوں نے کوئی جرم نہیں کیا تھا۔

Similar Posts