لانڈھی، استعمال شدہ کپڑوں کی فیکٹری میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا

لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں استعمال شدہ کپڑوں کی فیکٹری میں آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دہی دیکھتے شدت اختیار کی تاہم کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق فیکٹری میں ہونے آتشزدگی کے دوران دھویں کے سیاہ بادل پورے علاقے میں چھا گئے جو کہ کئی کلو میٹر دور سے دکھائی دے رہے تھے۔

آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی کے ایم سی فائر بریگیڈ کا عملہ اور ریسکیو 1122 کی فائر اینڈ ریسکیو ٹیم ایمبولینس اور فائر ٹینڈرز کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئیں اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کیں۔

 ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق آگ زیڈ اے انٹرپرائزز نامی فیکٹری کی دوسری منزل پر تھی تاہم چھٹی کا وقت ہونے کے باعث آتشزدگی کے وقت فیکٹری میں کوئی ملازم موجود نہیں تھا۔

فیکٹری میں لگنے والی آگ کی اطلاع پر کے ایم سی فائر بریگیڈ کے مختلف اسٹیشنز سے مزید فائر ٹینڈرز اور اسنارکل موقع پر پہنچ گئیں تاہم مجموعی طور پر 13 فائر ٹینڈرز ، 2 اسنارکل اور واٹر باؤزر کی مدد سے فائر بریگیڈ کے عملے نے ساڑھے تین گھنٹے سے زائد کی سخت جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پاتے ہوئے کولنگ کا عمل شروع کر دیا۔

فیکٹری کی عمارت گراؤنڈ پلس ٹو تھی جس کی دوسری منزل پر آگ لگی تھی جسے فائر فائٹرز نے وہیں تک محدود رکھا اور اسے مزید پھیلنے نہیں دیا۔

اس حوالے سے جائے وقوعہ پر موجود ترجمان ایکسپورٹ پروسسنگ زون نے بتایا کہ آگ شام 5 بجے لگی جس کی اطلاع پر ابتدائی طور پر 4 فائر ٹینڈرز فوری طور پر پہنچ گئی تھیں تاہم اسنارکل آنے کے بعد آگ پر قابو پانے میں مدد ملی جبکہ فائر سیفٹی کے حوالے سے آڈٹ کیا جارہا ہے۔

3 ہزار گز کے یونٹ کی دوسری منزل پر آگ لگی خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا بیشتر اسٹاف کی چھٹی ہوچکی تھی۔

واضح رہے کہ رواں سال کے دوران آتشزدگی کے 6 سے 7 واقعات ہوئے ہیں جس میں آتشزدگی کی وجہ سے رواں سال 4 عمارتیں بھی مخدوش ہو کر گر چکی ہیں۔

اس موقع پر موجود چیف فائر آفیسر ہمایوں خان نے بتایا کہ آگ پر مکمل قابو پانے کے لیے کولنگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے جو رات گئے تک جاری رہا تاہم ہائیڈرنٹ میں پانی کے پریشر میں کمی کی وجہ سے مشکل کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے سانحات سے بچنے کے لیے مزید مؤثر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جبکہ ایسی صورتحال میں میئر کراچی آن بورڈ رہتے ہیں۔

ریسکیو 1122 کی فائر افسر عروسہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی عملہ موقع پر پہنچ گیا اور آگ پر قابو پانے کی کارروائیوں میں حصہ لیا اور سخت جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا ، فوری طور پر آتشزدگی کی وجہ اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کی مالیت کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔

Similar Posts