آئی ایم ایف نے پیٹرول کی قیمت 47 روپے لیٹر بڑھانے کا مطالبہ کردیا

0 minutes, 2 seconds Read

اسلام آباد: پیٹرولیم ڈویژن نے موٹر اسپرٹ (MS) اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) پر 10 روپے فی لیٹر اضافی پیٹرولیم لیوی (PL) عائد کرنے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، جس کے بعد پیٹرولیم لیوی کی مجموعی شرح 70 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔

بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام بجلی کے نرخوں میں فی یونٹ 1.71 روپے کمی کے لیے 58.6 ارب روپے اضافی جمع کرنے کی غرض سے اٹھایا گیا ہے، تاہم پٹرولیم سیکٹر اسے غیر منصفانہ بوجھ قرار دے رہا ہے۔

پٹرولیم ڈویژن نے 7 اپریل 2025 کو پاور ڈویژن کو باضابطہ طور پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ یہ خط پاور ڈویژن کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کو پیش کی گئی سمری کے جواب میں بھیجا گیا، جس کا عنوان ”بجلی کے نرخوں میں توازن“ تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پہلے ہی گھریلو صارفین کے لیے 7.41 روپے اور صنعتی صارفین کے لیے 7.69 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا تھا، تاہم اس ریلیف کی پائیداری عالمی توانائی قیمتوں اور موسم گرما میں ہائیڈرو پاور کی دستیابی پر منحصر ہے۔

16 مارچ 2025 کو عالمی قیمتوں میں کمی کے بعد حکومت نے پیٹرولیم لیوی کو 60 روپے سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کر دیا۔ پیٹرولیم ڈویژن نے خبردار کیا ہے کہ اگر باقی مالی سال کے دوران عالمی تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو حکومت کو یا تو ریٹیل قیمتیں بڑھانی ہوں گی یا پیٹرولیم لیوی کی شرح کم کرنی ہوگی، جس سے مطلوبہ آمدنی حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا۔

وزارت خزانہ نے مالی سال 2024-25 کے لیے 1.281 کھرب روپے پیٹرولیم لیوی کے ہدف کا تعین کیا ہے، جس میں سے فروری 2025 تک 744 ارب روپے یعنی 58 فیصد جمع ہو چکے ہیں۔

پٹرولیم ڈویژن نے تیل کی صنعت کو درپیش مالی مشکلات کو بھی اجاگر کیا۔ پچھلے برسوں میں ایم ایس اور ایچ ایس ڈی پر سیلز ٹیکس کو صفر کر دیا گیا تھا تاکہ ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (OMCs) کو ان پٹ ٹیکس کی اضافی پریشانی سے بچایا جا سکے، جس سے تقریباً 35 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

پٹرولیم ڈویژن نے ریفائنریز کی پائیداری اور OMCs کی مالی معاونت کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ تین فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غور آئی، تاہم آئی ایم ایف کی سفارش پر 18 فیصد معیاری شرح کو ترجیح دی گئی، جس سے ایم ایس اور ایچ ایس ڈی کی قیمتوں میں 47 روپے فی لیٹر اضافہ ہو سکتا ہے۔

آئی ایم ایف نے 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی بھی عائد کرنے کی تجویز دی ہے، جس سے ایندھن کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے پاور ڈویژن کی اضافی فنڈز کی درخواست پر غیر جانبدار رہتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم سیکٹر پر مزید بوجھ ڈالنے سے گریز کیا جانا چاہیے، خاص طور پر ان چیلنجز کے تناظر میں جو پہلے ہی اس سیکٹر کو درپیش ہیں۔

Similar Posts