دریائے سندھ سے چھ متنازعہ کینالز کی تعمیر کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں آج قوم پرست، سماجی اور سیاسی جماعتوں کی کال پر مکمل شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی۔ جس سے صوبے بھر میں کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئیں جبکہ مظاہروں اور دھرنوں کے باعث مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
نوشہروفیروز میں قومی شاہراہ پر دھرنے اور مکمل شٹ ڈاؤن ہڑتال کے باعث سڑکیں ویران ہوگئیں۔ ہوٹل مالکان نے موقع غنیمت جانتے ہوئے اشیائے خوردونوش کی قیمتیں دگنی کر دیں، جس سے مسافروں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔
خیرپور میں مظاہرین نے ریلوے ٹریک پر دھرنا دے کر ٹرینوں کی آمد و رفت معطل کر دی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر منصوبہ بند نہ ہوا تو ریل نظام بھی مفلوج کر دیں گے۔ شہر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال رہی۔
گمبٹ میں قومی شاہراہ کو بند کر دیا گیا، مسافر گرمی میں سڑکوں پر بے یار و مددگار رہے۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ جب تک کینال منصوبے واپس نہیں لیے جاتے، احتجاج جاری رہے گا۔
لاڑکانہ، رتوڈیرو اور باقرانی میں بھی مکمل ہڑتال دیکھی گئی۔ جناح باغ چوک پر قوم پرست جماعتوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ سڑکوں اور بازاروں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔
جیکب آباد میں جسقم کی کال پر مکمل شٹ ڈاؤن ہڑتال رہی، کارکن کاروباری علاقوں میں گشت کرتے رہے اور کھلی دکانیں بند کرواتے رہے، جس سے شہریوں کو اشیائے خوردنی کے حصول میں دشواری پیش آئی۔
مٹیاری میں قومی شاہراہ پر دھرنا دے کر راستے بند کر دیے گئے، جبکہ شہر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال دیکھی گئی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کینالز مقامی زراعت اور زمینوں کو نقصان پہنچائیں گے۔
جامشورو، میرپورخاص، بدین اور ٹھٹھہ سمیت دیگر شہروں میں بھی مکمل ہڑتال رہی۔ میرپورخاص میں مرکزی بازار اور پٹرول پمپس بند رہے، جبکہ بدین اور اس کے نواحی علاقوں میں کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہے۔
ادھر ٹھٹھہ میں وفاقی وزیر مملکت کھیل داس کوہستانی کی گاڑی پر سندھ ترقی پسند پارٹی کے کارکنان نے ٹماٹروں اور انڈوں سے حملہ کیا، جس پر دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے اس واقعے کی تصدیق کر دی ہے۔
قوم پرست جماعتوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر وفاقی حکومت نے متنازعہ کینال منصوبے واپس نہ لیے تو احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا۔