پاکستان پیپلزپارٹی کراچی کے صدر اور صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور وفاقی وزیر مصدق ملک کے بیانات کو پیپلزپارٹی کو سیاسی نقصان پہنچانے کی کوشش قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ اتحادی جماعت ہمارے لیے مسائل کا سبب بنے گی تو ساتھ چلنے پر سوچیں گے ضرور، نہروں پر مؤقف بدلنے کی بات پیپلزپارٹی کو سیاسی نقصان پہنچانے کی کوشش ہے، پیپلزپارٹی نے نہ کبھی سمجھوتا کیا ہے نہ کرے گی، صدر کے پاس کوئی ایگزیکٹو اختیار نہیں، وزیراعظم بھی کینالز کی منظوری نہیں دے سکتے۔ ۔
الیکشن کمیشن کراچی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار وقار مہدی کے کاغذات نامزدگی منظور ہو چکے ہیں جبکہ آصف خان کو مزید چند دستاویزات جمع کروانے کے لیے دوپہر دو بجے کا وقت دیا گیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ ایم کیوایم کے امیدواروں کی اسکروٹنی مکمل ہونے کے بعد ہی آئندہ کی حکمت عملی کا تعین کیا جائے گا۔ بلا مقابلہ امیدوار کی کامیابی کے لیے ایم کیوایم سے رابطے کا فیصلہ اس وقت کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے وسائل، بالخصوص پانی اور گیس، پر سب سے پہلا حق سندھ کے عوام کا ہے، ہمیں کسی صوبے کو پانی دینے پر اعتراض نہیں لیکن سندھ کو اس کے حصے کا پانی مکمل طور پر نہ دینا ناقابلِ قبول ہے۔
وفاقی حکومت کے نئے نہری منصوبے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ اگر بات چیت سے مسئلہ حل نہیں ہوتا تو آئینی فورمز موجود ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نہری منصوبے کی کھل کر مخالفت کی تھی۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی یہ دعویٰ کرتا ہے کہ صدر نے اس منصوبے پر دستخط کیے ہیں تو وہ ثبوت سامنے لائے۔
سعید غنی نے کہا کہ آئین کے تحت صدر کے پاس کوئی ایگزیکٹو اختیار نہیں ہوتا، اور نہ ہی وزیراعظم کے پاس نئی نہر کی منظوری دینے کا اختیار ہے، بند کمروں کی میٹنگز کا سہارا لے کر فیصلے مسلط نہیں کیے جا سکتے۔
سعید غنی نے مسلم لیگ ن کے بعض رہنماؤں، خصوصاً رانا ثناء اللہ اور مصدق ملک کے بیانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی طور پر پیپلزپارٹی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم کسی سیاسی مجبوری کے تحت بات نہیں کر رہے بلکہ سندھ کے عوام کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ سندھ سے نکلنے والی گیس پورے ملک کو دی جا رہی ہے، لیکن آئینی طور پر اس پر پہلا حق سندھ کا ہے۔ سعید غنی نے خبردار کیا کہ ’نون لیگ کے کچھ افراد کی سوچ افسوسناک ہے، اگر وفاقی حکومت ہمارے لیے مسائل کا سبب بنی تو ہم سنجیدگی سے غور کریں گے کہ کیا ہمیں اس حکومت کا حصہ رہنا چاہیے یا نہیں،۔
اپنی گفتگو کے اختتام پر انہوں نے پرامن احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کینال منصوبے کے خلاف آواز اٹھانے والوں کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیئے لیکن احتجاج ایسا ہو کہ عام شہریوں کو تکلیف نہ ہو۔