متنازع نہروں کیخلاف سندھ میں شدید احتجاج، وکلا کا سندھ پنجاب بارڈر بند کرنے کا اعلان

0 minutes, 0 seconds Read

دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے فیصلے کے خلاف احتجاج شدت پکڑنے لگا، ببرلو بائی پاس پر وکلا کا دھرنا چھٹے روزمیں داخل ہوگیا، صوبے کے متعدد شہروں میں دھرنے جاری ہیں، دوسری طرف وکلا نے کموں شہید سندھ پنجاب بارڈر بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کل 12 بجے سندھ پنجاب بارڈر پر دھرنا دیں گے۔

نئی نہریں نکالنے کا فیصلہ نا منظور، سندھ میں احتجاج شدت پکڑنے لگا، خیرپور کے قریب ببرلوبائی پاس پر وکلا کا پانچویں روز بھی دھرنا جاری رہا، اوستہ محمد سے بھی مظاہرین دھرنے میں پہنچ گئے۔

قمبر شہداد کوٹ میں مظاہرین نے ایم ایٹ موٹروے پر ٹائرنذرآتش کردیے، مورو قومی شاہراہ اورٹھل بائی پاس پربھی مظاہرین نے سڑک بلاک کردی۔

دھرنے سے بین الصوبائی تجارت کو بریک لگ گئے، گاڑیوں میں رکھی سبزی، پھل اور ادویات خراب ہونے لگیں، مویشی بھی بھوک پیاس سے نڈھال ہوگئے۔

مقامی ہوٹلز والے بھی موقع کا فائدہ اٹھانے لگے، کھانے پینے کی اشیا اور پانی کے دام ڈبل کر دیے جبکہ جرائم پیشہ افراد بھی موقع کافائدہ اٹھانے لگے، پھنسے ہوئے بیوپاریوں اور مسافروں کو لوٹنے لگے۔

دوسری جانب خیرپور ببرلو بائی پاس پر جاری دھرنے میں شریک وکلا نے احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے کا اعلان کر دیا، وکلا نے اعلان کیا ہے کہ وہ آج دوپہر 12 بجے کموں شہید پر واقع سندھ پنجاب بارڈر کو بند کر کے وہاں دھرنا دیں گے۔

ذرائع کے مطابق وکلا کا کہنا ہے کہ مطالبات کی عدم منظوری کے باعث اب احتجاج کو مزید مؤثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کموں شہید بارڈر بند کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔

واضح رہے کہ وکلا اس سے قبل بھی ببرلو بائی پاس پر کئی روز سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں، جس کے باعث قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

خیرپور میں اسکول طلبہ کی ریلی، متنازع نہری منصوبے کی واپسی کا مطالبہ

قبل ازیں خیرپور میں اسکول کے طلبہ نے متنازع نہروں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی، دریائے سندھ پرمتنازع کینالز کے خلاف خیرپورببرلو بائی پاس پر آج پاپنچویں روز بھی دھرنا جاری ہے، دھرنے میں اسکول کے بچے بھی ریلی کی صورت میں دریائے سندھ کے حق میں نعرے لگائے ہوئے پہنچ گئے۔

بچوں نے بھی متنازعہ کینالز کا منصوبہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ طلبی نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا کہ سندھ کا پانی سندھ کو دو، نئی نہریں نامنظور اور اور دریائے سندھ ہماری زندگی ہے۔

بچوں نے بھی دھرنے میں شریک ہو کر واضح پیغام دیا کہ سندھ کے عوام کی نئی نسل بھی اپنے دریاؤں اور وسائل کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرنے کو تیار ہے۔

واضح رہے کہ سندھ کے مختلف شہروں میں متنازع کینالز منصوبے کے خلاف احتجاج جاری ہے، خیرپور میں ببرلو بائی پاس پر وکلا کا دھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے۔

ببرلودھرنے میں کراچی سے تعلق رکھنے والی خواتین وکلا کی بڑی تعداد بھی شریک ہے۔ کالے کوٹ پراجرک اورثقافتی پگڑی مرکز نگاہ بن گئی۔

اوستہ محمد سے مظاہرین شرکت کے لیے پہنچنے لگے، گھوٹکی، قمبرشہداد کوٹ، نوشہروفیروز اور ٹھل میں بھی مظاہرین نے دھرنے دے دیے ہیں۔

گھوٹکی کی تحصیل ڈہرکی میں مظاہرین نے قومی شاہراہ پر دھرنا دیا، قمبر شہداد کوٹ میں مظاہرین نے ایم ایٹ موٹروے پر ٹائرنذرآتش کر دیے جس سے ٹریفک معطل ہونے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

نوشہرو فیروز میں مورو قومی شاہراہ پر بھی مظاہرین کے دھرنے کے باعث ٹریفک معطل ہوگئی۔ ٹھل میں بھی بائی پاس روڈ پر مظاہرین نے دھرنا دیا، احتجاج کے باعث ٹریفک معطل ہوگئی۔

سانگھڑ میں بھی کینالز کیخلاف ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے دھرنا دیا جارہا ہے، دھرنے میں شریک شرکا نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

احتجاج کے باعث چونڈکو صالح پٹ روڈ پرگاڑیوں کی قطاریں لگ گئی۔ مظاہرین نے متنازعہ کینالوں کا فیصلہ فوری واپس لیے جانے کا مطالبہ کیا۔

Similar Posts