کینالز منصوبے کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج

0 minutes, 0 seconds Read

سندھ کے مختلف اضلاع میں متنازع کینالز منصوبے کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ خیرپور کے ببرلو بائی پاس پر وکلا کے دھرنے کا آٹھواں روز ہے جبکہ متعدد شہروں میں قومی شاہراہیں اور اہم سڑکیں بدستور بند ہیں۔

احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ حکومت نے نہروں کی تعمیر کو مؤخر کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن مطالبات کی منظوری اور باضابطہ نوٹیفکیشن کے اجرا تک احتجاج جاری رہے گا۔

متنازع نہروں کیخلاف سندھ میں شدید احتجاج، وکلا کا سندھ پنجاب بارڈر بند کرنے کا اعلان

خیرپور، مورو، ٹھل، اور جامشورو سمیت مختلف شہروں میں شہریوں، وکلا، کسانوں اور سماجی کارکنوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ نوشہروفیروز کی تحصیل مورو میں قومی شاہراہ چھٹے روز بھی بلاک ہے، جس کے سبب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں اور ٹرکوں میں لدی اشیائے خورونوش خراب ہونا شروع ہو گئی ہیں۔

احتجاجی دھرنوں اور سڑکوں کی بندش کے باعث پیٹرول کی فراہمی بھی متاثر ہو رہی ہے، جس سے اطراف کے علاقوں میں پیٹرول بحران پیدا ہونے لگا ہے۔ دوسری جانب احتجاج کے باعث مویشیوں کو خوراک اور پانی کی قلت کا سامنا ہے اور وہ بھوک و پیاس سے نڈھال ہونے لگے ہیں۔

سندھ بھر میں متنازعہ کینال منصوبوں کے خلاف ہڑتال اور دھرنے

جامشورو اور ٹھل میں بھی عوام نے بھرپور احتجاج کیا، مظاہرین نے حکومت پر زور دیا کہ متنازع منصوبے کو مکمل طور پر ختم کیا جائے اور علاقے کے قدرتی وسائل کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے فوری نوٹس نہ لیا تو احتجاج مزید وسیع ہوگا اور اس کے نتائج کی ذمہ دار خود حکومت ہوگی۔

Similar Posts