مشترکہ مفادات کونسل نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کردیا

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کردیا، جس کے بعد وفاقی حکومت نے نہریں نکالنے کا منصوبہ واپس لے لیا۔

کینالز کے معاملے پر طلب کیا گیا مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا، جس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ سمیت وفاقی وزرا اسحاق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شریک ہوئے جبکہ کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی۔

مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا جبکہ سی سی آئی نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کے حوالے سے حکومت سندھ کے ایجنڈا آئٹم پر غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کردیا، سی سی آئی نے کینالز سے متعلق ایکنک کا 7 فروری کا فیصلہ مسترد کیا، وفاقی حکومت نے نہریں نکالنے کا منصوبہ واپس لے لیا، معاملہ دوبارہ ارسا کو بھجوایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق نہروں کی تعمیر کے مسلئے پر ٹیکنیکل کمیٹی بنا کرآگے کا لائحہ عمل بنایا جائے گا، نہروں کا منصوبہ واپس لینے کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا۔

ہم کسی صوبے کا حق کسی دوسرے صوبے کو کھانے نہیں دیں گے، علی امین گنڈا پور

مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سندھ کے عوام کے لیے خوشخبری ہے کہ ارسا سے خط واپس لے لیا گیا، اب صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ میں حصہ ملے گا، تمام صوبوں کو پانی کے حقوق دیے جانے کے حق کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے، دریائے سندھ پر نہریں بنانے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔

علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ ہر صوبے کو اس کے حصے کا پانی دیا جائے گا، ہم کسی صوبے کا حق کسی دوسرے صوبے کو کھانے نہیں دیں گے، ہم نے آئندہ ایجنڈے میں اپنے مطالبات ڈال دیے ہیں، ہم اپنا آئینی حق لے کر رہیں گے، کسی بھی صوبے کے مسائل پر بیٹھ کر بات کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

واضح رہے کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلزپارٹی کے وفد سے ملاقات کی اور 2 مئی کو مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کا اعلان کیا تھا۔

حکومت سندھ کی اپیل پر وزیراعظم نے 2 مئی کے بجائے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آج ہی طلب کیا تھا۔

Similar Posts