ہر صوبے کو پانی کا حق دیا جائے گا، اگلے سی سی آئی اجلاس میں اپنے مطالبات رکھ دئے: علی امین گنڈاپور

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے مشترکہ مفادات کونسل کے اہم اجلاس میں دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کا منصوبہ مسترد کر دیا گیا۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی اور پانی کی منصفانہ تقسیم سمیت دیگر اہم معاملات پر تفصیلی غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے دوٹوک انداز میں کہا کہ نہ ہم کسی کا حق کھائیں گے اور نہ کسی کو کسی کا حق کھانے دیں گے۔ ہر صوبے کو اس کے حصے کا پانی دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کے لیے خوشخبری ہے کہ ارسا سے متعلق خط واپس لے لیا گیا ہے، اور اب صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ میں ان کا جائز حصہ دیا جائے گا۔

علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ آئندہ مشترکہ مفادات کونسل کے ایجنڈے میں خیبرپختونخوا کے مطالبات بھی شامل کر دیے گئے ہیں۔

لاہور: گرینڈ ہیلتھ الائنس کے دھرنے پر رات گئے پولیس کا دھاوا، متعدد افراد گرفتار

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے پُراعتماد انداز میں کہا، ’ہم اپنا آئینی حق لے کر رہیں گے۔ اب ہمیں ضم شدہ اضلاع کا حق بھی ملے گا‘۔

واضح رہے کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے پر پنجاب اور سندھ کی حکومتوں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے تھے، اور سندھ کے مختلف علاقوں میں اس منصوبے کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہو رہے تھے۔ حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے حکومت نے فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا، جہاں کثرت رائے سے نہروں کے منصوبے کو مسترد کر دیا گیا۔

پاکستان پانی کے جائز حقوق کے تحفظ کیلئے تمام مناسب اقدامات اٹھائے گا، اسحاق ڈار

ذرائع کے مطابق اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ملک کے آبی وسائل کی تقسیم آئندہ مکمل شفافیت اور صوبوں کی مشاورت سے کی جائے گی۔ کسی بھی صوبے کے حقوق کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا اور تمام فیصلے آئین کے مطابق ہوں گے۔

دوسری جانب علی امین گنڈاپور کی میڈیا گفتگو میں یہ واضح پیغام بھی شامل تھا کہ خیبرپختونخوا اپنے آئینی حقوق کے لیے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کرے گا، اور این ایف سی ایوارڈ کے تحت اپنا مکمل حصہ حاصل کرے گا، جس میں ضم شدہ اضلاع کا جائز حق بھی شامل ہے۔

Similar Posts